بھارت سمیت 122 ملک پولیو سے پاک، پاکستان، افغانستان، نائیجیریا میں بدستور موجود
لاہور (ندیم بسرا) وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی عدم توجہ سے ملک میں پولیو کیسز میں کمی نہ ہو سکی، 2015ءتک ملک سے پولیو ختم نہ ہوا تو ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن، یونیسف سمیت دیگر ڈونرز ایجنسیاں غیرملکی شہریوں کو پاکستان کا سفر نہ کرنے کا مشورہ دے دیں گی۔ پاکستان میں پولیو کیسز کی رواں برس تعداد 56 ہو گئی ہے۔ پنجاب میں 2، فاٹا میں 45 جبکہ 9 پولیو کیسز دیگر صوبوں میں سامنے آئے ہیں۔ 1980ءکے آخر میں ورلڈ بنک، یونیسف، گیوی ایجنسی، گلوبل الائنس آف ویکسی نیشن اینڈ امیونائزیشن، میلنڈا گیش سمیت دیگر ڈونرز ایجنسیوں نے 125 ممالک میں انسداد پولیو مہم شروع کی جن کے تعاون سے آج 122 ممالک جن میں انڈیا بھی شامل ہے پولیو سے پاک ملک ہو گئے ہیں مگر بدقسمتی سے افغانستان، نائیجیریا اور پاکستان میں پولیو ختم نہیں ہو رہا۔ 2015ءتک پاکستان سے پولیو مکمل طور پر ختم نہ ہو سکا تو پاکستان کے شہریوں پر بھی سفری پابندی لگ سکتی ہے۔ پاکستان میں اب تک 100 سے زائد بار پولیو مہم چلائی جا چکی ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے پاکستان میں پہلے بنیادی طبی مراکز صحت پر متواتر ویکسی نیشن ہوتی تھی جس کے تحت پیدائش کے بعد دیگر ٹیکوں کے کورسز کے ساتھ پولیو قطرے پلائے جاتے تھے مگر اب اس کو ختم کر کے گھر گھر پولیو مہم شروع کر دی گئی جس کی وجہ سے پنجاب سمیت دیگر صوبوں میں بہت زیادہ گھروں میں بچوں کو پولیو ویکسین دستیاب نہیں ہوتی۔ 1990ءمیں پاکستان میں 20 ہزار بچوں میں پولیو وائرس نکلتا تھا گزشتہ 5 برسوں میں 100 کے قریب بچوں میں پولیو وائرس پایا جاتا ہے۔ 2010ءمیں 110 بچوں میں 2011ءمیں 80 اور 2012ءمیں 56 پولیو کیسز سامنے آ چکے ہیں۔ ڈائریکٹر انسداد پولیو مہم ڈاکٹر تنویر نے نوائے وقت کو بتایا پنجاب کو جون 2013ءتک پولیو سے پاک صوبہ بنا دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا چیف سیکرٹری نے ڈی سی اوز کی کارکردگی کو پولیو سے منسلک کر دیا ہے۔ جس ضلع میں پولیو وائرس سامنے آئے گا وہاں ڈی سی او کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہو گا۔ اب گھر گھر پولیو مہم پر بھرپور توجہ دی جا رہی ہے اور کسی بھی غلطی کو معاف نہیں کیا جائے گا۔