محمد آصف نے ٹائٹل جیٹ کر ملک کا نام روشن کر دیا
چودھری محمد اشرف
پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جنہوں نے مختلف کھیلوں میں عالمی اعزازت اپنے نام کر رکھے ہیں۔ پاکستان نے سب سے زیادہ عالمی ٹائٹل شکواس کے لیے میں حاصل کیے۔ اس کھیل میں پاکستان 14 مرتبہ عالمی چیمپئن بنا۔ ہاکی پاکستان کا قومی کھیل ہے جس نے چار مرتبہ عالمی کپ ٹورنامنٹ کا ٹائٹل اپنے نام کر رکھا ہے۔ پاکستان ہاکی ٹیم 1971ء، 1978، 1982 اور 1994ءمیں عالمی چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم 1992ءمیں پچاس اوورز کے کھیل میں جبکہ 2009ءمیں ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں عالمی چیمپئن بنی۔ پاکستان کے پاس تیسرا عالمی اعزاز سنوکر میں ہے۔ 1994ءمیں پاکستان کے محمد یوسف نے ورلڈ چیمپئن شپ اپنے نام کی تھی جبکہ رواں ماہ میں فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے نوجوان محمد آصف نے صوفیہ بلغاریہ میں منعقد ہونے والے عالمی ورلڈ سنوکر چیمپئن شپ جیت کر اس کھیل میں 18 سال بعد پاکستان کو دوسری مرتبہ عالمی چیمپئن بنا دیا۔ محمد آصف جن نامساعد حالات میں ورلڈ چیمپئن شپ میں شرکت کے لیے بلغاریہ پہنچے تھے ایسی توقع نہیں تھی کہ پاکستان ٹیم جو ذہنی طور پر مایوس تھی ورلڈ چیمپئن بن جائے گی۔ پاکستان بلیئرڈ اینڈ سنوکر ایسوسی ایشن نے پاکستان سپورٹس بورڈ کی جانب سے فنڈز نہ ملنے کے باوجود دو رکنی ٹیم جس میں محمد آصف اور اسجد اقبال شامل ہیں کو بلغاریہ بھجوایا۔ پاکستان بلیئرڈ اینڈ سنوکر ایسوسی ایشن نے پی ایس بی سے ایسی کوئی بھاری رقم نہیں مانگی تھی کہ انہیں تاخیری حربے استعمال کرنا پڑے۔ بہر کیف یہ پہلا واقعہ نہیں کہ پاکستان سپورٹس بورڈ نے کسی کھیلوں کی تنظیموں کی راہ میں روڑے نہ اٹکائے ہوں، ماضی میں بھی اس کی کئی ایک مثالیں موجود ہیں۔ پاکستان سپورٹس بورڈ کو ایسی حرکتوں سے اجتناب کرنا چاہیے جس سے بین الاقوامی سطح پر ملک کی جگ ہنسائی ہوتی ہو۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان سپورٹس بورڈ نے پاکستان بلیئرڈ اینڈ سنوکر ایسوسی ایشن کے پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی موجودہ انتظامیہ کے ساتھ اچھے تعلقات کی بنا پر فنڈز جاری نہیں کیے۔ امید ہے کہ پاکستان بلیئرڈ اینڈ سنوکر ایسوسی ایشن کی جانب سے جب ٹورنامنٹ میں شرکت پر اٹھنے والے اخراجات کا بل پی ایس بی کو پیش کیا جائے گا اس کو کلیئر کر دیا جائے گا تاہم خالی بل کلیئر کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا پاکستان سپورٹس بورڈ کو چاہیے کہ وہ عالمی ٹائٹل جینے والے نوجوان کھلاڑی محمد آصف کے لیے حکومتی پالیسی کے مطابق ایک کروڑ روپے کی انعامی رقم کا بھی اعلان کرئے۔ صوبائی حکومتوں سمیت مختلف اداروں کی جانب سے محمد آصف پر انعام و کرام کی بارش ہونا شروع ہو گئی ہے۔ امید ہے کہ وفاقی حکومت بھی انہیں انعام و کرام سے نوازے گی۔ بحریہ ٹاون انتظامیہ نے عالمی سنوکر چیمپیئن محمد آصف کو مستقل ملازمت دینے اور تحفے میں گاڑی دینے کا اعلان کر دیا جو انتہائی خوش آئند ہے۔ محمد آصف عالمی اعزاز حاصل کرنے کے بعد جب وطن واپس پہنچے تو پاکستانی شائقین نے قومی ہیرو کا والہانہ استقبال کیا جس کے وہ مستحق بھی تھے۔ اس موقع پر محمد آصفکا کہنا تھا کہ عالمی چیمپئن بننے کے بعد اگلا ہدف پروفیشنل ٹورنامنٹ تک رسائی حاصل کرنا ہے، کوشش ہو گی کہ فتوحات کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے مستقبل میں ملک و قوم کےلئے مزید ٹائٹلز اپنے نام کروں۔ ملک میں سنوکر کے ٹیلنٹ میں کمی نہیں، اگر کرکٹ اور ہاکی کی طرح سنوکر کے کھیل کو بھی توجہ دی جائے تو پاکستان اس میں مزید ٹائٹلز جیت سکتا ہے۔ محمد آصف کی بھرپور حوصلہ افزائی ضروری ہے تاکہ دنیا کو ہمارے ملک میں موجود ٹیلنٹ سے آگاہی ہو سکے۔ کراچی کے بعد محمد آصف کا فیصل آباد میں بھی والہانہ استقبال ہوا۔ عالمی ٹائٹل جیتنے کے بعد سے ہی محمد آصف کے گھر میں جشن کا سماں بندھ گیا تھا۔ دوستوں رشتہ داروں نے محمد آصف کے چیمپئن بننے پر ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے اور مٹھائیاں تقسیم کیں۔ محمد آصف کے والد محمد انور جن کی خوشی کی انتہا نہیں تھی ان کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے محمد آصف کی فتح ان کے اہلخانہ سمیت پوری قوم کی دعاوں کا نتیجہ ہے۔ آصف کی عالمی حیثیت نے حکومت پاکستان کو یہ پیغام دیا ہے کہ جس طرح حکومت سکواش کے کھیل کی سرپرستی کرتی ہے اگر سنوکر جیسے کھیل کی سرپرستی کرے تو پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں۔ بہت سے نوجوان محمد یوسف اور محمد آصف بن کر پاکستان کا نام روشن کر سکتے ہیں تاہم انہیں مواقعے میسر کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان بلیئرڈ اینڈ سنوکر ایسوسی ایشن کے صدر عالمگیر شیخ کا کہنا تھا کہ ہماری ایسوسی ایشن کافی عرصہ سے محنت کر رہی تھی محمد آصف نے اس محنت کا پھل دیدیا ہے اب ہمارے اوپر اور بھی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ مزید محنت کریں اور دیگر ٹورنامنٹس میں بھی پاکستان کے لیے اعزازات جیتنے والے کھلاڑی ملک کو مہیا کر سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پوری قوم کو محمد آصف کے کارنامے پر فخر ہے ان کے کھیل کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔ عالمگیر شیخ کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی اپنی مدد آپ پاکستانی کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل ایونٹس میں شرکت کراتے رہے ہیں۔ امید کرتے ہیں کہ پاکستان سپورٹس بورڈ ٹورنامنٹ پر اٹھنے والے اخراجات کی رقم ہمیں ادا کر دے گا۔ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے بین الاقوامی مقابلوں میں میڈلز حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کو انعامی رقم دینے کی نئی ریت قائم کی ہے جو انتہائی خوش آئند ہے۔ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عارف حسن کا کہنا تھا کہ اس سے قبل والی بال اور جوجسٹو ٹیموں کے میڈلز جیتنے والے کھلاڑیوں کو نقد انعامات دیئے گئے ہیں محمد آصف نے عالمی ٹائٹل اپنے نام کیا ہے لہذا پی او اے انہیں بھی نقد انعام سے نوازے گی اور جلد ان کے اعزاز میں تقریب منعقد کی جائے گی۔ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے کھلاڑیوں کو حوصلہ افزائی کا جو سلسلہ شروع کیا ہے انتہائی خوش آئند ہے۔