زرداری لوٹی دولت واپس لائیں‘ احتساب کا کڑا نظام نافذ نہ کیا تو ملک دیوالیہ ہو جائے گا: شہباز شریف
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کی خودروزگار سکیم کے تحت 3 ارب روپے سے 2 لاکھ خاندانوں کو اپنے پاﺅں پر کھڑا ہونے کیلئے بلاسود قرضے دیئے جا رہے ہیں اور اگر عوام نے اگلے الیکشن میں زر بابا اور چالیس چوروں سے ملک کی جان چھڑائی تو پاکستان کے کونے کونے میں بلاسود قرضے تقسیم کریں گے اور بلاسود قرضوں کو چالیس لاکھ گھرانوں تک پھیلا دیا جائے گا ۔ میں سمجھتا ہوں کہ آصف زرداری پیرس میں ”ملالہ کانفرنس“ میں شرکت کی آڑ میں 1994 میں آبدوزوں کی خریداری کے سودے میں کروڑوں ڈالر کی کمیشن کھانے کے کیس میں ڈیل کرنے گئے ہیں۔ پوری دنیا جانتی ہے کہ زرداری صاحب نے آبدوزوں کے معاہدے میں کروڑوں ڈالرکی کمیشن وصول کی۔ اب کیس دوبارہ منظر عام پر آگیا ہے۔ آصف زرداری اب پیرس گئے ہیں تو آبدوزوں کی خریداری میں لوٹی ہوئی دولت بھی واپس لے کر آئیں اس طرح ملالہ کانفرنس کو بھی چار چاند لگ جائیں گے۔ ایک طرف تو وہ ملالہ یوسف زئی سے اظہار یکجہتی کی بات کرتے ہیں تو دوسری طرف لوٹ مار کے ذریعے قوم کی لاکھوں دیگر ملالاﺅں کو تعلیم، صحت اور دیگر سہولیات سے محروم کر رہے ہیں۔ اگر زرداری لوٹی ہوئی دولت واپس نہ لائے تو ملک کی لاکھوں ملالائیں سراپا احتجاج بن جائیں گی کیونکہ یہ غریبوں کے خون پسینے کا پیسہ ہے۔ ہم نے احتساب کا کڑا نظام نافذ نہ کیا تو ملک کا دیوالیہ نکل جائیگا۔ قوم کو بتایا جائے کہ اربوں کھربوں کی لوٹ مار کرنے کے بعد جمہوریت کیلئے قربانیاں دینے کی بات کرکے کس کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے اور کس کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔ وہ گزشتہ روز الحمرا ہال میں پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل کے زیراہتمام فنی تعلیم حاصل کرنے والے طلبا و طالبات کی تعداد 2 لاکھ سے بڑھنے کے موقع پر نوجوانوں میں تقسیم اسناد اور پنجاب حکومت کی خودروزگار سکیم کے تحت بلاسود قرضوں کے چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعلیٰ نے لیپ ٹاپ سکیم میں ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹس، ٹیوٹا اور فنی تعلیم کے رجسٹرڈ اداروں کے طلبا و طالبات کو بھی شامل کرنے اور ہنرمند طالبات کومفت سلائی مشینیں فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کرپشن کے میدان میں ”بے پناہ ترقی “ کر رہا ہے۔ روزانہ 7 ارب روپے کی کرپشن کے ذمہ داروں سے پوچھتا ہوں کہ آخر کب تک غریبوں، بیواﺅںاور یتیموں کا حق مارا جاتا رہے گا©؟ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ حکمران ڈالر لوٹ کر ڈرامے کریں اور غریب بھوکے مریں۔ ہمارے ایک ہاتھ میں ایٹم بم ہے اور دوسرے ہاتھ میں کشکول۔ کیا یہ قائدؒ اور علامہ اقبالؒ کا پاکستان ہے؟ اگلے الیکشن میں قوم ایک ایک پائی کا حساب لے گی۔ آصف زرداری پیرس سے قوم کی دولت واپس لے آئیں تو یہ لوٹی گئی دولت کی پہلی قسط واپس آئے گی۔ اگر ہم احتساب کا کڑا نظام وضع نہیں کریں گے تو قوم کے بچوں کو اپنے خاندان کی کفالت کیلئے بلاسود قرضے نہیں دیئے جاسکیں گے اور لٹیروں سے لوٹی ہوئی دولت واپس نہیں لی جاسکے گی۔ اللہ تعالیٰ نے موقع دیا تو احتساب کا کڑا نظام نافذ کرکے لوٹی ہوئی دولت واپس لا کر قوم کے قدموں میں نچھاور کریں گے۔یہ کام مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ 2 لاکھ خاندانوں کو بلاسود قرضوں کی فراہمی ہماری اصل منزل نہیں۔ میں وعدہ کرتا ہوں کہ اللہ نے دوبارہ موقع دیا تو پورے پنجاب میں سکل ڈویلپمنٹ کا جال بچھایا جائے گا۔ پنجاب حکومت کی خودروزگار سکیم کے تحت فنی تربیت حاصل کرنے والے بچوں اور بچیوں کوبلاسود قرضے دیئے جا رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ پنجاب حکومت پی وی ٹی سی کے اداروں سے تربیت حاصل کرنے والی طالبات میں سلائی کڑھائی کی مشینیں مفت تقسیم کرنے کا پروگرام جلد شروع کرے گی۔ تقریب میں وزیراعلیٰ نے مختلف فنی اداروں سے فارغ التحصیل طلبا و طالبات میں سرٹیفکیٹ اور خودروزگار سکیم کے تحت بلاسود قرضوں کے چیک تقسیم کئے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف سے جھنگ سے آزاد ممبر قومی اسمبلی صائمہ اختر بھروانہ نے گزشتہ روز ملاقات کی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کیا۔ آزاد ممبر قومی اسمبلی صائمہ اختر بھروانہ نے صدر مسلم لیگ (ن) میاں محمد نوازشریف کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کے دور میں ملک ترقی کی راہ پر گامزن تھا اور آئندہ انتخابات میں بھی پاکستان مسلم لیگ (ن) بھاری اکثریت سے کامیاب ہو کر ملک کو بحرانوں سے نکالے گی۔ شہبازشریف نے صائمہ اختر بھروانہ کی مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ ان کی شمولیت سے پارٹی مزید مضبوط ہو گی۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہاہے کہ پنجاب حکومت صحت کے شعبے کی ترقی اور طبی سہولیات کی بہتری پر اربوں روپے خرچ کر رہی ہے۔ عوام کو جدید طبی سہولیات ان کی دہلیز پر مہیا کرنے کے لئے صحت کے منصوبے تیزی سے مکمل کئے جا رہے ہیں۔ صوبے بھر میں نئے ہسپتالوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ ڈسٹرکٹ و تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ سٹیٹ آف دی آرٹ راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی 25دسمبر سے دل کے امراض میں مبتلا افراد کو طبی سہولیات کی فراہمی شروع کردے گا۔ راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں غریب مریضوں کا علاج بالکل مفت کیا جائے گا۔وہ گزشتہ روز راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی اور شعبہ صحت کے دیگر منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ وزیراعلی نے کہاکہ عوام کو صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لئے ہر ممکن وسائل فراہم کئے جا رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے معاون خصوصی خواجہ سلمان رفیق کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دےتے ہوئے کہاکہ ےہ کمیٹی ہسپتال کی خودمختاری کیلئے مسودہ قانون تیار کرے گی، علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہاہے کہ قیام پاکستان کے مقاصد کی تکمیل کے لئے ملک کو قائدؒ و اقبالؒ کے تصورات کے مطابق صحیح معنوں میں اسلامی فلاحی مملکت بنانا ہے۔ اتحاد کی قوت اور اسوہ حسنہ پر عمل پیرا ہوکر ملک کو درپیش تمام مسائل حل کئے جاسکتے ہیں اور پاکستان اقوام عالم میں کھویاہوا مقام حاصل کرسکتا ہے۔ اس مقصد کے لئے ہمیں اغیار کی امداد ترک کرنے کا فیصلہ کرنا ہوگا اور اپنے وسائل پر انحصار کرتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا۔ اگرقومی وسائل کوامانت سمجھ کر غریبوں کے قدموں پر نچھاور کیا جائے تو پاکستان دنیا کے نقشے پر ایک عظیم قوت بن سکتا ہے۔ وہ گزشتہ روز الحمراءہال میں مولانا شاہ احمد نورانی مرحوم کی نویں برسی کے موقع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔ قاضی حسین احمد، مولانا شاہ محمد اویس نورانی، حافظ حسین احمد، علامہ راغب حسین نعیمی اور علماو مشائخ کی بڑی تعداد نے سیمینار میں شرکت کی۔ شہبازشریف نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میرے لئے اس عظیم محفل میں شرکت باعث اعزاز ہے۔ یہ محفل اس عظیم ہستی کی یاد میں سجائی گئی ہے جو قرآن و حدیث کے عظیم سکالر اور داعی اتحاد امت تھے۔میری خوش نصیبی ہے کہ میں مولانا شاہ احمد نورانی کی خدمت میں کئی مرتبہ حاضر ہوا اور میں نے انہیں زمانے کا ولی پایا ہے۔ انہوں نے دین اسلام کی خدمت کے لئے اپنی زندگی وقف کر رکھی تھی اور جابر حکمرانوں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی طرح ڈٹے رہے۔ ایک خدا، ایک کتاب اور ایک رسولﷺ کو ماننے والے آج فرقوں میں بٹے ہوئے ہیں اور مذہبی منافرت نے ملک کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔اسلام دلوں کوجوڑنے والا اور محبتوں کو پھیلانے والا مذہب ہے لیکن آج مذہب کے نام پر لوگوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ہمارے بزرگوں کی بیش بہا قربانیوں اور خون کے دریا عبور کرنے کے بعد معرض وجود میں اس لئے نہیں آیا تھا کہ یہاں ناانصافی ہو، چھینا جھپٹی،خودغرضی اور دھوکہ فریب کا دور دورہ ہوبلکہ پاکستان تو اس لئے بنایا گیا تھا تاکہ یہاں انصاف ہو اور ہر ایک کو اپنی محنت، امانت اور دیانت کی بدولت آگے بڑھنے کے یکساں مواقع میسر ہوں۔ علمائے کرام اور مشائخ عظام کا فرض ہے کہ وہ حکمرانوں کا ضمیر جھنجوڑیں۔ پاکستان نہ صرف اسلام بلکہ پوری دنیا کو لیڈ کرنے کے لئے بناتھا لیکن آج بدقسمتی سے ہمیں بھکاری بنا دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلی سے یو ایس ایڈ کی سربراہ رابن رافیل نے ملاقات کی۔ جس میں پنجاب جاری ترقیاتی پروگرامز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔