• news

توانائی ضروریات پوری کرنے کے لئے تعاون کریں گے: فرانسیسی صدر‘ ہمارے جنگ زدہ ملک کو یورپی منڈی تک زیادہ رسائی دی جائے: زرداری

پیرس (آن لائن + اے این این+ آئی این پی ) فرانس پاکستان کی توانائی ضروریات پوری کرنے کے لئے ہرممکن مدد کرے گا۔ پاکستان اور فرانس نے دوطرفہ اقتصادی اور دفاعی تعلقات کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے اور منشیات کی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے مشترکہ کوششوں کا عزم کیا ہے۔ مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر زرداری اور فرانسیسی صدر اولاند فرانکوئس نے کہا کہ انہوں نے علاقائی صورتحال اور باہمی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ انہوں نے فرانسیسی ہم منصب کے ساتھ انتہائی مﺅثر اور تعمیری تبادلہ خیال کیا ہے۔ باہمی امور پر تبادلہ خیال اور کئی معاملات پر تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور فرانس اچھے پارٹنر ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ماضی کی طرح تعاون اور مل جل کر چلنے کا عمل جاری رہے گا۔ زرداری نے کہا کہ پاکستان بچوں اور بچیوں کو تعلیم حاصل کرنے کے لئے یکساں مواقع فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ نوجوان نسل کو تعلیم حاصل کرنے کے مواقع ملنے چاہئیں تاکہ وہ ایک نارمل زندگی گزار سکیں اور دنیا کے دوسرے بچوں کی طرح رہ سکیں۔ ملالہ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر بچے کو تعلیم حاصل کرنے کا حق حاصل ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران پاکستان میں توانائی کے بحران سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے فرانسیسی صدر نے کہا کہ پاکستان کو اس کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے ہرممکن مدد فراہم کریں گے۔ صدر زرداری نے کہا کہ پاکستان انتہا پسندی کے خلاف فیصلہ کن کامیابی کے لئے پرعزم ہے‘ ملک میں جمہوریت کے استحکام کے لئے کوششیں جاری رہیں گی‘ فرانس اور پاکستان عالمی امور پر ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھیں گے‘ فرانس کے ساتھ سٹرٹیجک پارٹنر شپ اور اقتصادی شراکت داری چاہتے ہیں۔ اس موقع پر وزیر خارجہ حنا ربانی کھر‘ وزیر مملکت برائے تعلیم و تربیت شیخ وقاص اکرم بھی موجود تھے۔ ملاقات کا بنیادی نقطہ تعلیم اور توانائی کے شعبے میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینا تھا۔ صدر زرداری نے کہا کہ فرانس کے ساتھ دوستانہ تعلقات پاکستان کے مفاد میں ہیں۔ پاکستان کی جمہوری حکومت فرانس کے ساتھ تجارتی توازن قائم رکھنا چاہتی ہے۔ پاکستان اور فرانس کا تجارتی حجم ڈیڑھ ارب ڈالر ہے جس کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان اور فرانس کے درمیان تجارتی توازن پاکستان کے حق میں ہے۔ پاکستان درآمدات کا حجم 90 کروڑ اور فرانس کی برآمدات کا حجم 60 کروڑ ڈالر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فرانس کے ساتھ سٹرٹیجک پارٹنر شپ اور اقتصادی شراکت داری چاہتے ہیں۔ فرانس پاکستان میں توانائی‘ زراعت اور تعلیم کے شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے بحران کا خاتمہ اور خوراک کا تحفظ حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔ ہمیں دوست ممالک سے ایڈ نہیں ٹریڈ چاہئے۔ ہم ملک میں جمہوریت کے استحکام کے لئے کوششیں جاری رکھیں گے۔ پاکستان انتہا پسندی کے خلاف فیصلہ کن کامیابی کے لئے پرعزم ہے۔ ملک کے ہر بچے کو تعلیم کا حق دلایا جائے گا۔ حکومت پاکستان لڑکیوں کی تعلیم کے لئے مﺅثر اقدامات اٹھا رہی ہے۔ پاکستان کی ہر بچی ملالہ ہے۔ اس موقع پر فرانسیسی صدر فرانسو اولاند نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کے ساتھ ایٹمی معاملات سمیت مختلف امور پر بات چیت ہوئی ہے۔ فرانس کی حکومت پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو فروغ دینا چاہتی ہے۔ ہم خطے میں امن و استحکام اور بالخصوص افغانستان میں قیام امن کے لئے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔ فرانس دہشت گردی کے خاتمے اور منشیات کی سمگلنگ کی روک تھام کے لئے پاکستان کے ساتھ تعاون کرے گا۔ منشیات کی سمگلنگ کو دہشت گردوں کا ہتھیار نہیں بننے دیں گے۔ انہوں نے عالمی ملالہ کانفرنس کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان نے جس طرح لڑکیوں کے تعلیم کے حق کو عالمی سطح پر اٹھایا ہے یہ عمل قابل تحسین ہے۔ فرانس پاکستان میں تعلیم‘ توانائی اور زراعت کے شعبے میں تعاون کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ صدر زرداری سے خطے کی صورتحال پر بھی بات ہوئی ہے۔ ہم پاکستان کے ساتھ معیشت اور دفاع سمیت تمام شعبوں میں تعاون کو بہتر بنائیں گے۔اس موقع پر صدر زرداری نے یورپی یونین میں پاکستان کے لئے زیادہ مارکیٹ رسائی کی اہمیت اجاگر کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جنگ زدہ اور سانحات سے متاثرہ اپنی معیشت کے استحکام کے لئے زیادہ تجارتی مواقع کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں کے لوگوں کی سماجی و اقتصادی ترقی انتہا پسندوں کو شکست دینے کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جی ایس پی سکیم پر نظرثانی کے لئے یورپی یونین کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتا ہے اور جی ایس پی پلس درجہ کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین پاکستان کی سب سے بڑی واحد تجارتی شراکت دار تنظیم ہے جس کے ساتھ تجارت میں اضافہ سے پاکستان کو دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے اپنی استعداد کار میں اضافہ میں مدد ملی جو حکومت کی ڈویلپمنٹ ڈائیلاگ اور ڈیٹرنس پالیسی کے مطابق ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نوجوان نسل کے بہتر مستقبل اور امن کو یقینی بنانے کے لئے تمام اقدامات کر رہا ہے اسی سلسلہ میں صدر نے افغانستان اور خطہ میں امن کے لئے پاکستان کے مفاد کا اعادہ کیا۔

ای پیپر-دی نیشن