قومی اسمبلی : کرپشن کے معاملے پر گرما گرمی‘ مسلم لیگ ن نے کمیٹی میں شمولیت کی دعوت مسترد کر دی
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر + ایجنسیاں) قومی اسمبلی میں بھی کرپشن کے معاملے پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان میں گرما گرمی ہوگئی۔ مسلم لیگ ن نے کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کیلئے قائم کردہ کمیٹی میں شمولیت کیلئے حکومت کی دعوت مسترد کردی ہے۔ وفاقی وزیر سید خورشید شاہ نے کہا کہ نیب نے پورے ملک میں ہونے والی کرپشن کی نشاندہی کی ہے۔ پتہ نہیں کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کیا شے ہے؟ کرپشن کے بارے میں وزیر قانون کی سربراہی میں ایک اجلاس منعقد کیا جا رہا ہے جس میں چیئرمین نیب، چیئرمین پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی، چاروں صوبوں کے اینٹی کرپشن حکام، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے رجسٹرارز اور دیگر کو بلایا جائےگا۔ کرپشن کے خلاف جہاد کرنا ہوگا۔ روزانہ سات ارب روپے کی کرپشن کا مطلب ہے کہ سالانہ 2 ہزار 555 ارب روپے کی کرپشن ہو رہی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کو بھی اجلاس میں شرکت کی دعوت دیتے ہیں۔ ابھی تک صرف مفروضوں پر بات ہو رہی ہے، دنیا میں ملک بدنام ہو رہا ہے، اپوزیشن ہماری رہنمائی کیلئے کمیٹی میں آنا چاہے تو ہم خیرمقدم کریں گے۔ جواب میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ چیئرمین نیب کو اجلاس میں بلانا حکومت کے گھر کا معاملہ ہے ہمیں اس سے دور رکھا جائے۔ اب حکومت کو کر پشن کیسے یاد آگئی۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی کرپشن کی کہانیاں منظر عام پر آرہی ہیں، سٹیل ملز، ریلوے اور پی آئی اے میں کرپشن ہو رہی ہے حکومت کو پانچ سال گزرنے کے بعد کرپشن کی روک تھام یاد آئی ہے نیب حکومتی ادارہ ہے چیئرمین نیب نے 7 ارب روپے کرپشن کی بات کی ہے اس میں ایوان کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ تین ماہ رہ گئے ہیں اب کیا ہو سکتا ہے۔ وزیر مذہبی امور سید خورشید شاہ نے کہا یہ ایشو ابھی سامنے آیا ہے، تنقید کے بجائے اصل معاملے پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔گیس کے 70 ہزار نئے کنکشن دیئے جا رہے ہیں پنجاب کو ترجیح دی جائیگی۔ نکتہ اعتراض پر رانا تنویر حسین نے کہا کہ نیب نے 7 ارب روپے روزانہ کرپشن کی بات کی ہے اتنا تو ہمارا بجٹ بھی نہیں ہے یہ درست ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے ریونیو میں ہر سال شارٹ فال آرہا ہے۔ سندھ کے ضلع عمرکوٹ میں ہندو لڑکی کے ساتھ زیادتی اور متاثرہ خاندان کیخلاف مقدمات درج کا معاملہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے سپرد کردیا ہے۔ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے واضح کیا ہے کہ پانی سے گاڑی چلانا ممکن نہیں یہ سراسر سائنسی اصولوں کے خلاف ہے، میڈیا نے بغیر تحقیق اس معاملے کو زیادہ کوریج دی۔ وقفہ سوالات کے دوران بتایاگیا کہ اس وقت ترکمانستان سے قدرتی گیس کی درآمد کےلئے ترکمانستان، افغانستان ، پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ مذاکراتی مرحلہ میں ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے پٹرولیم شاہدہ بٹر نے بتایاکہ صنعتوں و سی این جی کو گیس کی فراہمی میں ناغہ دینے کا مقصد گھریلو صارفین کےلئے گیس کی ہمہ وقت فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ ملک میں نئی سی این جی کٹس کی درآمد پر پابندی لگادی گئی ہے تاکہ زیادہ گیس کا گاڑیوں میں ضائع نہ ہو۔ وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے قومی اسمبلی کو بتایاکہ پولنگ سٹیشنوں سے 2 کلو میٹر یا اس سے زیادہ فاصلے پر رہنے والے ووٹروں کو الیکشن کے روز ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے کے حوالے سے ایک تجویز زیر غور ہے۔آئندہ الیکشن کےلئے 6ارب روپے کے اخراجات کا تخمینہ ہے جس کی سمری وزارت خزانہ کو بھجوادی گئی ہے۔ ایم کیو ایم کے رکن عبدالرشید گوڈیل نے کہا ہے کہ ہم ٹرانسپورٹ مافیا کے محتاج بن کر رہ گئے ہیں، پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ ملکر ریلوے کارگو ٹرین چلائی جائے، ٹرانسپورٹروں کی ہڑتال نے ملکی معیشت کو کروڑوں کا نقصان پہنچایا ہے۔ ڈپٹی سپیکر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے تحت پٹرولیم و قدرتی وسائل کی تقسیم کے فارمولے پر تاحال عملدرآمد نہیں ہو رہا۔ قومی اسمبلی نے گومل یونیورسٹی میں سرائیکی کا شعبہ قائم نہ کرنے سے متعلق توجہ مبذول نوٹس ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے جواب موصول نہ ہونے پر مو¿خر کر دیا گیا۔ وزیر دفاع نوید قمر نے اعتراف کیا کہ کرپشن و بدانتظامی اور ضرورت سے زیادہ ملازمین کے باعث قومی ائر لائن خسارے سے نہیں نکل رہی، جعلی ڈگری والے پائلٹوںکے خلاف انضباطی کارروائی کررہے ہیں، ملک میں صرف 5 ائرپورٹس منافع بخش ہیں، ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ ختم نہیں ہوا، مذاکرات جاری ہیں۔ علاوہ ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نوید قمر نے کہا کہ کرپشن کے بارے میں چیئرمین نیب کا بیان قانون کی خلاف ورزی ہے۔