فضائیہ اور بحریہ کے بجٹ میں اضافے کا معاملہ ”کابینہ کمیٹی میں زیر بحث لانے کا فیصلہ
اسلام آباد (سہیل عبدالناصر) وفاقی وزارت خزانہ کے تاخیری حربوں کے باعث اب بحریہ اور فضائیہ کے بجٹ میں اضافے کا معاملہ کابینہ کی کمیٹی برائے دفاع ”ڈی سی سی“ میں زیر بحث لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ایک مستند ذریعے کے مطابق بحریہ کو درپیش چیلنجوں کے باعث فوری طور پر اضافی بجٹ کی ضرورت ہے جبکہ ائر فورس نے بھی حکومت سے بجٹ بڑھانے کا مطالبہ کر رکھاہے۔ دونوں فورسز کے ان مطالبات پر مبنی اضافی بجٹ کی تجاویز وزارت خزانہ کے پاس معرض التوا میں پڑی ہیں جن پر بار بار کی یقین دہانیوں کے باوجود کارروائی نہیں ہو رہی۔ اس ذریعہ کے مطابق وزارت خزانہ ملک کی مخدوش معاشی صورتحال کے تناظر میں اپنی مجبوریاں بیان کر رہی ہے۔ بحریہ اور ائر فورس کے سربراہان نے وزیراعظم سے الگ الگ ملاقاتیں کرکے انہیں اپنی ضروریات کی اہمیت اور نزاکت سے آگاہ کیا ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر طے یہ کیا گیا ہے کہ ملکی دفاع کے اس اہم معاملہ کو ڈی سی سی کے اعلی فورم پر زیر غور لا کر فوری فیصلے کئے جائیں۔ پاک بحریہ نے حال ہی میں سینٹ کی مجلس قائمہ برائے دفاع کو بھی اضافی بجٹ کی ضروریات سے آگاہ کیا ہے اور تمام فورمز پر واضح کیا ہے کہ بھارت کی تیزی سے بڑھتی ہوئی بحری طاقت کی وجہ سے پاک بحریہ کی قوت کو فوری طور پر بڑھانے کی ضرورت ہے بصورت دیگر بحیرہ عرب اور بحرہند کے بعض حصوں میں پاکستان کی سلامتی اور معاشی مفادات کا تحفظ بہت مشکل ہو جائے گا۔ پاک بحریہ کو نئی آبدوزوں کی اشد ضرورت ہے۔