پہلا بلائنڈ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ‘ پاکستان ٹیم کی عمدہ کارکردگی
محمد معین
پہلے ٹی ٹونٹی بلائنڈ ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کا انعقاد بھارت کے شہر بنگلور میں ہوا جس کا ٹائٹل میزبان بھارت کی ٹیم نے اپنے نام کیا۔ فائنل میچ میں پاکستان ٹیم کو روایتی حریف بھارت کے ہاتھوں 29 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ بھارتی ٹیم کو اس کے ہوم گراونڈ میں شکست دینا کسی طور پر آسان نہیں تھا کیونکہ اس سے قبل ٹورنامنٹ کے لیگ میچ میں پاکستان نے میزبان ٹیم کو شکست سے دوچار کیا تھا۔ ٹورنامنٹ میں 9 ٹیموں نے شرکت کی جن میں میزبان بھارت کے علاوہ پاکستان، آسٹریلیا، انگلینڈ، سری لنکا، جنوبی افریقہ، بنگلہ دیش، نیپال اور ویسٹ انڈیز شامل تھی۔ پہلے مرحلے میں تمام ٹیمیں ایک دوسرے کے مد مقابل ہوئیں۔ پاکستان ٹیم نے پہلا مرحلہ ناقابل شکست رہتے ہوئے سر کیا۔ سیمی فائنل مرحلہ میں پاکستان نے انگلینڈ کو زیر کر کے فائنل تک رسائی حاصل کی تھی۔ ٹورنامنٹ میں پاکستان کے محمد اکرم نے ڈبل سنچری سکور کرنے کا بھی عالمی ریکارڈ پاکستان کے نام کیا۔ 120 گیندوں کی اننگز میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف 336 رنز کا مجموعہ حاصل کیا جس میں محمد اکرم کی 266 رنز کی انفرادی اننگز شامل تھی۔ نوجوان کھلاڑی نے بین الاقوامی سطح پر شاندار اننگز کھیل کو ملک کا نام روشن کیا ہے جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ حکومت اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی ذمہ داری ہے کہ بلائنڈ ٹیم کے وطن واپس پہنچنے پر ان کے اعزاز میں تقریب منعقد کرئے جہاں قومی ٹیم کی فائنل تک رسائی کو سراہتے ہوئے نوجوان کھلاڑی محمد اکرم کے لیے انعام و اکرم کا اعلان کرئے۔ ٹورنامنٹ کے دوران بدمزگی اس وقت ہوئی جب پاکستان ٹیم کے کپتان ذیشان عباسی نے غلطی سے زہریلا پانی پی لیا تھا۔ قومی کپتان کو اس صورتحال میں ہسپتال بھی جانا پڑ گیا جہاں انہیں طبی امداد دی گئی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے فوری طور پر اپنے ایک نمائندے کی ڈیوٹی لگائی کہ وہ اصل واقعہ کی رپورٹ کریں تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ کو ملنے والی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ہوٹل کے ملازم کی غلطی سے پاکستانی ٹیم کے کپتان کے ساتھ واقعہ پیش آیا ہے۔ ہوٹل انتظامیہ نے ملازم کو فوری طور پر فارع کر دیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے نمائندے عثمان واہلہ کی رپورٹ اپنی جگہ حکومت پاکستان کو اس واقعہ کی اپنے طور پر تحقیقات کرانی چاہیے کہیں پاکستانی ٹیم کے ساتھ پیش آنے والے کسی دہشت گردی کی کوئی کارروائی تو نہیں تھی۔ کیونکہ پاکستان کرکٹ ٹیم بھارت کے خلاف رواں ماہ کے آخر میں سیریز کھیلنے جا رہی ہے۔ بھارتی حکومت اور کرکٹ حکام کے لیے بھی یہ تمام صورتحال تشویش ناک ہوگی۔ خدا کا شکر ہے کہ پاکستانی کھلاڑی کو کچھ نہیں ہوا۔ کپتان کو زہریلا پانی پلانے کے بعد پاکستان کے پاس بائیکاٹ کا آپشن کھلا تھا تاہم ہمارے کھلاڑیوں نے کھیل دوستی کا ثبوت دیتے ہوئے ٹورنامنٹ کا مزہ کرکرا نہ کیا اور پورے میچ کھیلے۔ بصارت سے محروم کھلاڑی ہمارا فخر اور اثاثہ ہیں لیکن خدا نے انہیں اعلیٰ بصیرت کی دولت سے مالا مال کیا ہے۔ وہ ہمارے ہیرو ہیں ان کی حوصلہ افزائی ضروری ہے۔ بلائنڈ کرکٹ کے نظام کو مزید مضبوط کیاجائے انہیں کھیلنے کیلئے الگ میدان اور تمام سہولیات دی جائیں اور ان کے ساتھ کسی بھی سطح پر نا انصافی ہوتو ردِعمل دیکھنے کو صلاحیت رکھنے والے کھلاڑیوں کی نسبت زیادہ سخت ہونا چاہئے۔ بھارت میں ورلڈ ٹونٹی ٹونٹی کپ کے فائنل تک پہنچنے والے تمام کھلاڑی، ٹیم انتظامیہ اور بلائنڈ کرکٹ کونسل کے تمام افراد مبارکباد کے مستحق ہیں۔عالمی ٹورنامنٹ کے انعقاد سے قبل بھارت میں انٹرنیشنل بلائنڈ کرکٹ کونسل کے انتخابات بھی ہوئے جس میں پاکستان بلائنڈ کرکٹ کونسل کے چیئرمین سید سلطان شاہ بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔ سید سلطان شاہ کا عالمی بلائنڈ کرکٹ کونسل بننا اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا بھر کی بلائنڈ کرکٹ کونسل پاکستان بلائنڈ کرکٹ کونسل کو عزت کی نگاہ سے دیکھتی ہیں۔ سید سلطان شاہ پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے اقتدار کے دوران زیادہ سے زیادہ غیر ملکی ٹیموں کے دورہ پاکستان کو یقینی بنائیں۔ سید سلطان شاہ کا کہنا ہے کہ وہ بلائنڈ کرکٹرز کی فلاح و بہبود کے لیے ایک لمبے عرصے سے کام کر رہے ہیں مستقبل میں بھی وہ اس کھیل کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔