اب بلاول میدان میں اتریں گے‘ آنے والا اور اس سے اگلا دور بھی ہمارا ہو گا: وزیراعظم
قصور (خادم علی کھوکھر سے) وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بے نظیر بھٹو کے خون کے نذرانے اور قربانیوں کی بدولت قائم ہے، 16دسمبر ہمیں یاد دلاتا ہے کہ آئندہ کسی غلطی کی گنجائش باقی نہیں، ہمیں سب سے پہلے پاکستان کی بات کرنی ہے، جمہوریت کو مضبوط کرنا اور پاکستان کی سالمیت کو یقینی بنانا ہے جس کے لئے نفرت کی سیاست نہیں بلکہ محبت کی سیاست کی جائے، ایک دوسر ے کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کی بجائے سب کو مل کر چلنا ہے، یہی بے نظیر بھٹو اور ذوالفقا ر علی بھٹو کا درس تھا، آصف علی زرداری اسی منزل کے راہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قصور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ سے پا کستان پیپلز پارٹی ضلع قصور کے صدر سردار محمد حسین ڈو گر ایم پی اے، سابق ایم این اے و ممبر سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی چودھری منظور احمد، محترمہ ناصرہ میو، اشفاق کمبوہ اور وفاقی وزیر منظور وٹو نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزراءثمینہ خالد گھرکی، قمرالزماں کائرہ، سید خورشید شاہ، صمصام بخاری، گورنر پنجاب لطیف کھوسہ، تنویر اشرف کائرہ، راجہ ریاض اور دیگر بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایوب خاں کے عہد میں پاکستان کی دس کروڑ آبادی میں سے صرف 80 ہزار لوگوں کو ووٹ کا حق حاصل تھا جبکہ ذوالفقار علی بھٹو کی جدوجہد کے نتیجہ میں پاکستان بھر کے عوام کو ووٹ کی برابری کا حق ملا اور شہید ذوالفقار علی بھٹو نے عوام کو جینے کا ڈھنگ سکھایا، انہیں زبان دی اور انہیں عزت نفس دی اور پا کستان میں پاکستان کی سیاست کی جبکہ ہم ایک دوسرے کے چہرے نوچتے ہیں، آ ج کے سبھی حکمرانوں کی حکومت اور جمہوریت صرف اور صرف ذوالفقار علی بھٹو کی قربانی کا صدقہ ہے، وزیراعظم نے شہید بے نظیر بھٹو کی جان کی عظیم قربانی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کیا کہ ہم نے اپنے خون کا نذرانہ دیکر جمہوریت کا پرچم بلند رکھا، پا کستان سے محبت کی اور انہیں خطوط پر چلتے ہوئے نہ صرف پاکستان سے محبت کرتے ہیں بلکہ اسکی حفاظت کرنا بھی جانتے ہیں۔ شہید بے نظیر بھٹو کراچی آئیں تو 80 لاکھ لوگوں نے ان کا استقبال کیا اور انہیں کراچی میں شہید کرنے کی کوشش کی گئی اس وقت میں بھی ٹرک میں ان کے ساتھ کھڑا تھا لیکن محترمہ نہیں ڈریں اور 27 دسمبر کو عوام کے نعروں کا جواب دیتے ہوئے لا کھوں عوام کے درمیان اپنے ورکروں کو سلام کرتی ہوئی شہید ہو گئیں۔ کراچی سے لنڈی کوتل تک صرف پیپلزپارٹی وہ جماعت ہے جو ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کی روشن کی ہوئی شمع کو میرا غریبوں، مزدوروں، محنت کشوں کے حقوق کے لئے جدوجہد میں روز عمل ہے، 27 دسمبر کو بلاول بھٹو گڑھی خدا بخش میں اپنے ورکروں اور عوام سے ہمارے چیئرمین خطاب کر یں گے اور غریب عوام کے ساتھ کھڑے رہنے کا عہد کریں گے ہم فصلی بٹیر ے اور اقتدار کے پجاری نہیں ہم پا کستان پر مر مٹنے والوں اور اس کی قیادت قربانیاں دینے کی عادی ہے، آج کل الیکشن کی بات ہو رہی ہے پی پی پی نے پانچ سال مکمل کر لئے ہیں آج بھی گڑھی خدا بخش کی قبروں سے محبت کا پیغام آ رہا ہے سیاستدان ایک جلسہ کر کے کہہ رہے ہیں کہ ہم آ رہے ہیں اصغر خان کیس میں نامز د افراد جنہوں نے ہمیں غدار وطن اور سکیورٹی رسک کہا وہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد ادھر ادھر دیکھ رہے ہیں ہم نے اصغر خان کیس کا فیصلہ نہیں پڑھا مگر لوگوں کو پڑھنے کی ضرورت ہے ہماری تو تاریخ ہی کہہ رہی ہے۔ چیئرمین نیب نے جب بیان دیا کہ روزانہ اربوں روپے کی کرپشن ہو رہی ہے تو انہوں نے اسے بڑا سپورٹ کیا لیکن جب اگلے دن چیئرمین نیب نے بیان دیا کہ 65 فیصد کرپشن صرف پنجاب میں ہو رہی ہے تو کہا گیا کہ اس کا دماغ ٹھیک نہیں فیصلہ عوام نے کرنا ہے اتنا تو تسلیم کرو کہ ہم نے شفاف الیکشن کرانے کا انتظام کر دیا ہے، آئین کو ٹھیک کیا، زرداری نے کہا کہ میرے اختیارات پارلیمنٹ کو دے دئیے جائیں، میڈیا اور عدلیہ کو آزاد کیا پھر بھی ہم سے گلہ ہے پی پی پی نے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں، مزدوروں کی اجرت میں اضافہ کیا، گندم کی قیمت میں اضافہ کر کے کاشتکاروں کی آمدن میں اضافہ کیا ہے، پہلے 26 لاکھ ٹن گندم درآمد کی جاتی تھی جبکہ آج 5 سال بعد گندم برآمد کر رہے ہیں، زر مبا دلہ کما رہے ہیں، ہم نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا ہے، آج ملا لہ جیسی بچےاں بھی دہشت گردوں کے سامنے کھڑی ہےں اور ان کا مردانہ وار مقابلہ کر رہی ہےں۔ انہوں نے کہاکہ چیئرمین نیب ہمارے خلاف بات کریں تو ٹھیک، پنجاب میں کرپشن کی بات کی تو دماغ خراب کے طعنے دینے لگے۔ انہوں نے کہاکہ جلد سارے پہلوان میدان میں ہونگے، 2013، 2014ءمیں بھی پیپلزپارٹی کی حکومت ہو گی، مخالفین کبھی نہیں جیت سکتے، آنے والا اور اس سے اگلا دور بھی ہمارا ہو گا، پیپلزپارٹی کی سیاست فصلی بٹیروں کی طرح نہیں اب بلاول بھٹو زرداری میدان میں اتریں گے۔ ہمارے پانچ سالہ دور کی تعمےر و ترقی گذشتہ ساٹھ سال سے واضح ہے، اس موضوع پر مےں مناظرہ کرنے کے لئے تےار ہوں۔ ستر لاکھ غرےب بےواﺅں کے لئے بے نظےر انکم سپورٹ سکےم کی شفافےت کے بارے مےں ورلڈ بنک اور دےگر انٹرنےشنل ادارے گواہی دے رہے ہےں جبکہ سےاستدان اس غرےب پرور پروگرام کو ختم کرنے کے عندےہ دے رہے ہےں۔ ہم 2013 ءکا الےکشن جےت کر بھی یہ پروگرام جاری رکھےں گے۔ قصور اولےائے اکرام کا شہر اور عشق کرنے والوں کی سرزمےن ہے۔ قصور کے عوام نے ہمےشہ سچ ، اصولوں، بہادروں اور جمہورےت کا ساتھ دےا ہے جو بھٹو اور بے نظےر کے قافلے ساتھ شرےک رہے ہےں، قصور شہر موسےقاروں کی دھرتی ہے، جہاں بڑے غلام علی خاں اور ملکہ ترنم نورجہاں جےسے بڑے فنکار پےدا ہوئے، انہوں نے بلھے شاہ انٹرنےشل ےونےورسٹی کے قےام کا اعلان کرنے کے علاوہ پےش کئے گئے تمام مطالبات اور ترقےاتی منصوبوں کی منظوری کا اعلان کےا۔ انہوں نے قصور گنڈا سنگھ بارڈر کو کھولنے کے حوالے سے آئندہ بھارت کے ساتھ مذاکرات کے ایجنڈا مےں شامل کرنے کا اعلان کےا۔ قبل ازےں انہوں نے سب رےجنل پاسپورٹ آفس اور سوئی گےس رےجنل آفس کا افتتا ح بھی کےا۔