پنجاب حکومت پولیس آرڈر 2002ءکی جگہ نئے پولیس قوانین لانے میں ناکام
لاہور (احسان شوکت سے) پنجاب حکومت پرویز مشرف کے پولیس آرڈر 2002ءکی جگہ نئے پولیس قوانین لانے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔ تھانہ کلچر میں تبدیلی کا خواب بھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب بننے کے بعد شہباز شریف نے پرویز مشرف دور کے پولیس آرڈر 2002ءکے خاتمے اور نئے پولیس قوانین لانے کا عندیہ دیا۔ جس کے لئے سینئر مشیر سردار ذوالفقار علی خان کھوسہ، صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ خان، رکن صوبائی اسمبلی کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ، مشیر جہانزیب برکی، چیف سیکرٹری، ہوم سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، محکمہ قانون و پراسیکیوشن اور سینئر افسران پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی جبکہ اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی زیرصدارت بھی اجلاس منعقد ہوئے۔ اس کمیٹی کی سفارشات میں سب سے اہم تھانوں میں پولیس کے آپریشن اور انویسٹی گیشن شعبوں کو دوبارہ اکٹھا کرنا، مقدمات کے تفتیش ایس ایچ او کے ہی ماتحت اور تھانوں میں انچارج انویسٹی گیشن کا عہدہ ختم کرنا تھا۔ مگر سال 2012ءاختتام پذیر ہونے کو ہے لیکن حکمرانوں کا نیا پولیس آرڈر لانے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکا ہے۔ اس کے علاوہ تھانہ کلچر تبدیل کرنے کے لئے صوبہ بھر میں 150 ماڈل تھانے بھی قائم نہیں کئے جا سکے ہیں۔ یہاں تک کہ پولیس وردی تبدیل کرنے اور موٹی توند والے افسران کو بدلنے کا فیصلہ بھی صرف اعلانات تک ہی محدود رہ گیا ہے۔