رحمٰن ملک کا سربجیت کے خاندان سے اظہار ہمدردی ہمارے زخموں پر نمک پاشی ہے: لواحقین
سانگلہ ہل /حافظ آباد(آئی این پی) بھارتی دہشت گرد سربجیت سنگھ کے 1990ءمیں بم دھماکوں سے بیوہ ہونے والی سانگلہ ہل کی روبینہ نواز اور سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس میں لاپتہ ہونے والے حافظ آباد کے رہائشی عبدالوکیل کی بیٹی راحیلہ وکیل نے وزیر داخلہ رحمن ملک کی طرف سے دورہ بھارت کے دوران سزائے موت پانے والے بھارتی دہشت گرد سربجیت سنگھ کے خاندان سے ہمدردی اور اس کی بھانجی کو دورہ پاکستان کیلئے ویزہ دینے اور اپنا ذاتی مہمان بنانے کے اعلان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ رحمن ملک نے بھارتی دہشت گرد کے خاندان سے ہمدردی کا اظہار کرکے ہمارے زخموں پر نمک پاشی کی ہے ان کو اب پاکستان کا وزیر داخلہ رہنے کا کوئی حق نہیں‘ ہم صدر اور وزیراعظم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کروڑوں پاکستانیوں کی دل آزاری کرنے پر رحمن ملک کو بھارت سے واپسی پر برطرف کیا جائے۔ اتوار کو سربجیت سنگھ کے بم دھماکوں سے جاں بحق ہونے والے سانگلہ ہل کے مرزا محمد نواز مغل کی بیوہ روبینہ نواز نے کہا کہ رحمن ملک کو دورہ بھارت کے دوران بھارتی حکمرانوں کی خوشامد اور چاپلوسی کرتے ہوئے شرم آنی چاہئے تھی ‘ سربجیت سنگھ نے 14 پاکستانیوں کو اپنی دہشت گردی سے قتل کیا اور اس دہشت گرد کی بہن اور بھانجی سے ہمدردی اور اس کی بھانجی کو پاکستان میں اپنا مہمان بنانے کا اعلان کرکے رحمن ملک نے ہمارے سمیت کروڑوں پاکستانیوں کے دلی جذبات کو مجروح کیا ہے۔ بیوہ روبینہ نواز نے کہا کہ آخر رحمن ملک 14 پاکستانیوں کے قاتل کو رہا کراکر بھارت سے کونسا تمغہ لینا چاہتے ہیں۔ کیا وہ اب برطانیہ کے بعد بھارتی شہریت لینا چاہتے ہیں۔ راحیلہ وکیل نے کہا کہ وزیر داخلہ کے دورہ بھارت سے لگتا ہے کہ وہ بھارتی ایجنٹ اور بھارت کے وزیر داخلہ ہیں جو پاکستانی قیدیوں کی بجائے بھارتی قیدیوں سے اتنی ہمدردی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان سے اپنے کئی قیدی واپس لے چکا ہے لیکن بھارت پاکستان کے قیدی چھوڑنے کو تیار نہیں۔