حکومت نے بھارت کو پسندیدہ قرار دیکر پسپائی میں مشرف کو بھی پیچھے چھوڑ دیا: رشید ترابی
راولپنڈی (سلطان سکندر) جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر کے امیر عبدالرشید ترابی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ حریت قیادت مسئلہ کشمیر پر حکومتی پسپائی پر کندھا پیش کرنے کی بجائے پاکستان کے حکمرانوں اور سیاسی قیادت کو مسئلے کی سنگینی کا احساس دلائے‘ موجودہ حکمرانوں نے بھارت کو موسٹ فیورٹ قرار دے کر پسپائی کے عمل میں پرویز مشرف کو بھی پیچھے چھوڑ دیا‘ یہ پہلی حکومت ہے جس نے پونے پانچ سال میں کشمیری قیادت کو اعتماد میں لینے کی ضرورت محسوس نہیں کی آزادکشمیر کے صدر اور وزیراعظم بھی آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا وعدہ پورا نہ کر سکے۔ وہ زلزلے کی تباہ کاریوں کی تعمیر نو اور شاہراہ مجاہد اول ‘ ٹائیں ڈھلکوٹ روڈ کے منصوبوں کو کرپشن کی نذر کرکے ہوائی اور نمائشی اعلانات میں سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان پر سبقت لے گئے ہیں اداروں کو تباہ کرکے کرپشن کے میگا سکینڈلز پر خاموشی اختیار کر لی گئی ہے ایکٹ 74 میں ترامیم کے کام کو کھٹائی میں ڈال دیا گیا ہے خود حکمران پیپلزپارٹی نے ابھی تک متعلقہ کمیٹی کو آئینی تجاویز پیش نہیں کیں اس طرح آزادکشمیر کے حکمرانوں کے غیر سنجیدہ طرز عمل کے ذریعے اپوزیشن کے مخلصانہ تعاون کے باوجود آئینی ترامیم کا موقع ضائع کر دیا ہے حکومت آزادکشمیر صرف کشمیر کونسل اور اسمبلی کی مخصوص نشستوں میں اضافے کی خواہش مند تھی وہ اتوار کے روز یہاں ایوان وقت میں اظہار خیال کر رہے تھے جماعت کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات راجہ محمد ذاکر ان کے ہمراہ تھے۔ عبدالرشید ترابی نے کہا کہ ہم حریت قائدین کے دورے کا خیرمقدم کرتے ہیں تاہم اکثر حریت قائدین اس دورے کو سید علی گیلانی اور شبیر احمد شاہ کو اجازت دیئے جانے سے مشروط کر دیتے اور حکومت پاکستان بھی بھرپور سفارتی دبا¶ ڈالتی تو تمام قائدین کے مشترکہ دورے کے بہتر نتائج برآمد ہوتے موجودہ دور میں حکومت پاکستان نے حریت رہنما¶ں کے دورے کو نمائش بنا دیا ہے تاہم حریت قیادت کو اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کی قومی قیادت سے ملاقاتوں میں انہیں کشمیری قوم کی توقعات سے آگاہ کرنا چاہیئے اس وقت پاکستان کی دینی جماعتوں کو چھوڑ کر تینوں بڑی سیاسی جماعتوں کی کشمیر کاز میں عدم دلچسپی اور بھارت سے تعلقات میں دلچسپی قریباً یکساں ہے ان حالات میں بڑی اپوزیشن پارٹی مسلم لیگ ن اور اس کے قائد میاں نوازشریف پر بڑی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں ہمیں توقع ہے کہ حریت کانفرنس کی قیادت اپنے ابتدائی آئین کی روشنی مسئلہ کشمیر پر م¶قف اختیار کرے گی تاکہ پاکستانی قیادت اپنے انتخابی منشور میں مسئلہ کشمیر کو فوکس کرے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کے قیام کے بعد آزادکشمیر کی کرپشن زدہ حکومت کو اپنا وجود برقرار رکھنا مشکل ہو جائے گا‘ اس وقت بھی حکومت کے اندر پریشر گروپس کی بلیک میلنگ اور اوپر سے نیچے تک اختلافات کا عمل جاری ہے احتساب بیورو نے کشمیر کونسل اور انکم ٹیکس کی کرپشن پر ہاتھ ڈالا تو چیئرمین احتساب بیورو کو تبدیل کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کی حکومتی قیادت نے کابینہ اور اسمبلی میں بھارت کو موسٹ فیورٹ قرار دینے کے حق میں قراردادیں منظور کراکے انتہائی شرمناک کردار ادا کیا۔