• news

کراچی امن کانفرنس میں متحدہ کیخلاف یونائیٹڈ فورم بنانے کی تجویز


 لاہور(خصوصی نامہ نگار)جماعت اسلامی پنجاب کے زیراہتما م ہونے والی کراچی امن کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا ہے کراچی میں ووٹر لسٹوں اور نئی حلقہ بندیوں کے لیے سپریم کورٹ کے فیصلے پر فوری عملدرآمد کرایا جائے ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افراد کے خلاف بلاتفریق کاروائی عمل میں لائی جائے اور گورنر سندھ عشرت العباد کو فوری برطرف کیا جائے۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا این آر او کے تحت ختم کیے جانے والے مقدمات دوبارہ قائم کیے جائیں اور پیرول پر جن افراد کو رہا کرایا گیا انہیں گرفتار کیا جائے۔ اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا کراچی کے پارکوں اور اربوں روپے کی قیمتی زمینوں کو حکومتی اتحادیوں کے قبضے سے فوری آزاد کرایا جائے۔ قبل ازیں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےجماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کراچی کے مسئلے کا واحد حل سیاسی ہے اور محب وطن جماعتیں متحد ہوکر اینٹی ایم کیو ایم اور محفوظ پاکستان کے لیے اکٹھی ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کراچی میں امن کے لیے سیاسی جماعتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگاکیونکہ کراچی میں بدامنی کی وجہ سے پورا ملک پریشان ہے۔ان کا کہنا تھا لندن میں نوازشریف کی جانب سے کرائی جانے والی اے پی سی میں طے کیا گیا تھا ایم کیوایم کو سیاسی اتحاد میں شامل نہیں کیا جائے گا لیکن صدر زرداری نے اس سے روگردانی کی لیکن اب وقت آ گیا ہے انہیں یہ فیصلہ کرنا ہوگا وہ کب تک ایم کیو ایم کی بلیک میلنگ کا شکار ہو تی رہے گی۔ انہوں نے کہا عام انتخابات سے پہلے تمام صوبوں کے گورنرز کو تبدیل کرکے غیر جانبدار گورنرز تعینات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا ہم ماضی کی طرح عدالت کی آزادی کی حفاظت کریں گے۔ مسلم لیگ(ن) کے مرکزی رہنما خواجہ سعد رفیق نے تجویز پیش کی تمام سیاسی جماعتیں ملکر ایم کیو ایم کے خلاف یونائیٹڈ فورم بناکر الیکشن لڑیں اور اگر ایسا کوئی فورم نہیں بنایا جاسکتا تو پھر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی جائے۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی نے کہا ایم کیو ایم کو جب بھوک لگتی ہے تو وہ بلیک میلنگ کی سیاست شروع کردیتی ہے۔ جے یو پی(نورانی) کے سیکرٹری جنرل قاری زوار بہادر نے کہا ملک کو بچانے کے لیے کراچی کو دہشت گردوں سے پاک کرنا ہوگا۔ ایک مرتبہ کراچی میں شفاف الیکشن ہوجائے تومتحدہ ایک سیٹ بھی نہیں جیت سکتی۔ (ق) لیگ کے رہنما چودھری ظہیر الدین نے کہا اگر کراچی کے حالات درست نہ کیے تو پھر پاکستان بھی نہیں رہے گا۔ اے این پی کے سیکرٹری جنرل احسان وائیں نے کہا کراچی کے حالات کے ذمے دار وہ لوگ ہیں جنہوں نے اقتدار کے لیے متحدہ کو اپنا اتحاد ی بنایا۔کراچی کو ڈرگ مافیا، دہشت گردوں سے نجات دلانے کے لیے فوج سے مدد حاصل کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ جے یوآئی(ف) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مولانا امجد خان نے کہا کراچی کے حالات کا مرکزی سطح پر نوٹس لینا چاہیے تھا جو نہیں لیا گیا۔ کراچی میں شفاف انتخابات ہوجائیں تو نتائج مختلف ہونگے۔ دفاع پاکستان کونسل کے رہنما امیر حمزہ نے کہا کراچی میں ایک ایگزیکٹو اتھارٹی قائم کی جائے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندگی شامل ہو۔ صوبائی وزیرتعلیم مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کراچی میں حکومتی رٹ کہیں نظر نہیں آتی۔ لسانی جماعت کی اجارہ داری ختم کرنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونا ہوگا۔

ای پیپر-دی نیشن