مسلمانوں کے زوال کی بنیادی وجہ جدید سائنسی علوم و فنون سے دوری ہے: زرداری
کراچی (این این آئی) یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ مسلمان سات آٹھ صدیوں تک تعلیم وتحقیق اور سائنسی علوم و فنون میں گرانقدر خدمات انجام دیتے رہے۔ اس کا بنیادی محرک قرآن کریم کا تعلیم وتحقیق اور تسخیر کائنات کا وہ بنیادی نظریہ تھا جس نے مسلمان علماء، سائنسی علوم و فنون سے وابستہ افراد اور مسلم فلاسفہ کو جدید علوم وفنون کی جانب نہ صرف راغب کیا بلکہ اس کے فروغ میں قابل ذکر کردار ادا کیا۔ ان خیالات کا اظہار ملک کی معروف جامعات سے وابستہ اہل علم ودانش اور محققین نے اپنے تحقیقی مقالات پیش کرتے ہوئے نیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈ ایمرجنگ سائنسز (فاسٹ) کراچی کیمپس میں منعقدہ دو روزہ نیشنل اسلامک سائنٹیفک ریسرچ کانفرنس2012ءبعنوان ”جدید سائنسی علوم وفنون کے ارتقاءمیں قرآن اور تعلیمات نبوی ﷺ کا کردار“میں کیا۔ یہ کانفرنس نیشنل یونیورسٹی (فاسٹ ) کراچی کیمپس کے شعبہ سائنسز اینڈ ہیومینٹیز کے زیراہتمام ہائر ایجوکیشن کمشن کے خصوصی تعاون سے منعقد ہوئی۔ کانفرنس کے افتتاحی سیشن میں صدر آصف علی زرداری کا پیغام کانفرنس کے آرگنائزر اور شعبہ سائنسز اینڈ ہیومنٹیز کے چیئرمین ڈاکٹر عزیزالرحمن سیفی نے پڑھ کر سنایا۔ جس میں صدر پاکستان نے اس کانفرنس کو سراہتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ کانفرنس ملک میں تعلیم وتحقیق اور سائنسی علوم وفنون کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج مسلم دنیا کے زوال کی بنیادی وجہ تعلیم وتحقیق اور جدید سائنسی علوم وفنون سے دوری ہے۔ انہوں نے کانفرنس کے انعقاد پر فاسٹ یونیورسٹی کے ریکٹر ڈاکٹر امیر محمد ، ڈین ڈاکٹر ایوب علوی، رجسٹرار ڈاکٹر محمد لطیف ورک اور کراچی کیمپس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عاصم الرحمن کو مبارک باد پیش کی۔کانفرنس سے کلیدی خطاب میں انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے سکالر پروفیسر ڈاکٹر احمد جان الازہری، ڈاکٹر اکرام الحق الازہری، صدر شعبہ اردو دائرہ معارف اسلامیہ پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمود الحسن عارف، پروفیسر ڈاکٹر محمد سعد صدیقی، ڈائریکٹر شیخ زید اسلامک سینٹر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر محمد عبداللہ ، صدر شعبہ عربی پشاور یونیورسٹی ڈاکٹر ضیاءاللہ شیرازی اور دیگر نے کہا کہ موجودہ دور میں مسلم امہ اور مسلم دنیا کو جو مسائل اور چیلنجز درپیش ہیں ان میں بنیادی مسئلہ مسلم دنیا کی تعلیم وتحقیق اور جدید سائنسی علوم سے دوری ہے۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ مسلم دنیا کو تعلیم وتحقیق اور جدید علوم و فنون میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ قرآن اور تعلیمات نبوی ﷺ تعلیم وتحقیق اور تسخیر کائنات کا درس دیتی ہیں۔