متحدہ کا احتجاج‘ کارکن مظاہرے بند کریں‘ عدلیہ کے خلاف ہرزہ سرائی نہیں ہونی چاہئے: الطاف
کراچی (نوائے وقت نیوز + اے پی اے) الطاف حسین سے اظہار یکجہتی کےلئے ایم کیو ایم کے کارکنان بڑی تعداد میں کراچی میں متحدہ کے مرکز نائن زیرو اور حیدر آباد، میرپور خاص سمیت دیگر زونل آفس پر جمع ہو گئے جبکہ لندن سیکرٹریٹ میں پاکستان اور دیگر ممالک سے کارکنان نے فون کر کے الطاف حسین سے کسی بھی صورت میں قیادت نہ چھوڑنے کا مطالبہ کیا۔ متحدہ کے کارکنوں نے الطاف حسین کی حمایت میں نعرے لگائے۔ متحدہ کے اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان اور بیرون ملک سے کارکنان اور ہمدردوں نے فون کر کے کہا کہ ہم سب الطاف بھائی کے ساتھ ہیں جبکہ اس موقع پر کئی کارکنان جذبات سے مغلوب ہو کر رونے لگے۔ واسع جلیل اور وسیم آفتاب نے نائن زیرو پر جمع ہونے والے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الطاف حسین نے رائے مانگی تھی ہم ان کی محبت اور اظہار یکجہتی کیلئے جمع ہوئے ہیں، ہمیں ان کی ضرورت ہے۔ الطاف حسین لندن میں رہتے ہوئے ہماری قیادت کریں، توہین عدالت نوٹس پر قانونی مشاورت جاری ہے۔ ایم کیو ایم کے ذمے داران اور کارکنان سپریم کورٹ جائیں گے۔ ہم سب کچھ چھوڑ سکتے ہیں مگر الطاف حسین کو نہیں۔ دریں اثناءالطاف حسین نے کارکنوں سے کہا ہے کہ وہ عدلیہ کے بارے میں کسی بھی قسم کی ہرزہ سرائی نہ کریں، کارکن طے شدہ احتجاجی پروگرام فوری طور پر منسوخ کر دیں، کارکن و عوام 7 جنوری کو عدالت کے تقدس میں سپریم کورٹ نہ جائیں، پارٹی کارکنان عدلیہ کے بارے میں اپنے غم و غصہ پر صبر و تحمل سے کام لیں اور عدلیہ کے بارے میں نامناسب الفاظ استعمال نہ کریں اور 7 جنوری کو ایم کیو ایم کے قانونی و آئینی ماہرین کو عدالت میں پیش ہونے دیں، میں تصادم اور محاذ آرائی کی راہ اختیار کرنا نہیں چاہتا، نہیں چاہتا کہ عدالتوں کا وقار مجروح ہو، کسی قسم کے تصادم کیلئے اپنی ذات کو وجہ ہر گز نہیں بناﺅں گا۔