کینیڈین سپریم کورٹ نے مسلم خواتین کو نقاب پہننے کی جزوی اجازت دیدی
اوٹاوا(ثناءنےوز)سپریم کورٹ آف کینیڈا نے ایک فیصلے میں مقدمے کے دوران مسلم خواتین کو نقاب پہننے کی جزوی اجازت دیدی۔ ججز اس بارے متفقہ فیصلہ کرنے سے قاصر رہے اور چار، دواور ایک کے شرح سے فیصلہ دیاگیا۔ فیصلے میں چیف جسٹس بیورلے مک لچلن نے کہا کہ درخواست گزار کو نقاب پہنے کی اجازت دی جائے یا نہیں اس بات کا فیصلہ کیس کی نوعیت دیکھ کراس وقت کیا جائے گا۔ درخواست گزار کو نقاب ہٹانے یا پہننے کا حکم دینے سے قبل ججز کو چار سوال مد نظر رکھنا ہونگے۔ اس سلسلے میں کیس کی نوعیت، عینی شاہدین کی سہولت اور ملزمان کے مو¿قف کو مد نظر رکھا جائے۔انہوں نے کہا کہ ٹرائل جج عینی شاہدین یا درخواست گزار کو نقاب ہٹانے کا حکم دے سکے گا۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ ایک خاتون کی درخواست پر دیا ہے جس نے اپنے چچا اور چچازاد پر زیادتی کاالزام عائد کیا ہے اور عدالت میں مو¿قف اختیار کیا ہے کہ وہ اسلامی اقدار کی پابندی کے باعث چہرے سے نقاب نہیں ہٹائے گی۔ دوسری جانب سے ملزمان نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ ملزمہ کو نقاب ہٹانے کا کہا جائے تاکہ وہ دیکھ سکیں کہ الزامات لگانے والی خاتون کون ہے۔