ممتاز عالم دین اہلسنت والجماعت کے سربراہ عبدالستار تونسوی انتقال کر گئے
ملتان (نامہ نگار خصوصی) ممتاز عالم دین اہلسنت والجماعت کے سربراہ علامہ عبدالستار تونسوی 95 سال کی عمر میں انتقال کر گئے، وہ پھیپھڑوں کے عارضہ میں مبتلا تھے۔ چار روز قبل انہیں طبیعت خراب ہونے پر نشتر ہسپتال ملتان کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل کیا گیا گذشتہ شب اچانک طبیعت خراب ہوئی اور خالق حقیقی سے جا ملے ان کی پہلی نماز جنازہ آج ہفتہ کو مظفرگڑھ میں گیارہ بجے دن اور دوسری نماز جنازہ ان کے آبائی شہر تونسہ شریف میں تین بجے سہ پہر ادا کی جائے گی۔ علامہ عبدالستار تونسوی اہلسنت والجماعت کے سربراہ تھے۔ فارغ التحصیل علماءکو علم مناظرہ پڑھاتے تھے معروف شاگردوں میں مولانا حق نواز جھنگویؒ اور مولانا ضیاءالرحمن فاروقیؒ سمیت شاگردوں کی تعداد ہزاروں میں بتائی جاتی ہے۔ علامہ عبدالستار تونسوی نے دو شادیاں کی تھیں سوگواران میں 6 بیٹے اور 5 بیٹیاں سمیت ہزاروں عقیدت مند شامل ہیں۔ جمعیت علما اسلام (ف) ضلعی امیر سید خورشید عباس گردیزی جنرل سیکرٹری قاری عبدالر¶ف، قاری رضاءالمنعم‘ قاری رشید احمد، قاری یامین نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا ہے علامہ عبدالستار تونسوی ایک عہد کا نام تھا ان کی وفات سے جو خلا پیدا ہوا ہے وہ کبھی پورا نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا عالم کی موت پورے عالم کی موت ہے علامہ عبدالستار تونسوی کی علمی مذہبی خدمات کو بھلایا نہیں جا سکتا۔ ان کا مشن جاری رہے گا۔ اﷲ انکے پسماندگان سوگواران کو صبر جمیل اور مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ مرحوم نے ایران کے سب سے بڑے مدرسوں سے مجتہد کی ڈگری حاصل کی ۔ مرحوم علامہ عبدالستار تونسوی مولانا عبدالشکور لکھنوی کے شاگرد تھے وہ دارالعلوم دیوبند کے فارغ التحصیل تھے۔