پشاور: خودکش حملے میں بشیر بلور سمیت 9 جاں بحق ‘ قومی پرچم آج سرنگوں رہیگا‘ خیبر پی کے حکومت کا 3 روزہ سوگ کا اعلان
پشاور (بیورو رپورٹ/ وقت نیوز) پشاور کے تاریخی قصہ خوانی بازار سے متصل ڈھکی منور شاہ میں اے این پی کے مقامی رہنما کے گھر عوامی نیشنل پارٹی کے اجلاس کے موقع پر خودکش بم دھماکہ میں اے این پی کے سرکردہ رہنماءاور سینئر صوبائی وزیر بشیر احمد بلور سمیت 9 افراد جاں بحق اور20 دیگر شدید زخمی ہو گئے، جاں بحق ہونے والوں میں تھانہ کابلی کے ایس ایچ او، بشیر احمد بلور کے پرسنل اسسٹنٹ اور پشاور شہر کے چیف سینٹری انسپکٹر بھی شامل ہیں، زخمیوں کو طبی امداد کے لئے لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں بعض زخمیوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ ڈھکی منور شاہ میں ہونے والے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے بعض رہنماﺅں نے اے این پی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا اس کے مہمان خصوصی وفاقی وزیر ریلوے حاجی غلام احمد بلور اور خیبر پی کے کے سینئر وزیر بشیر احمد بلور تھے۔ مذکورہ شخصیات کی اے این پی میں شمولیت کے اعلان کے بعد سینئر وزیر بشیر احمد نے خطاب میں ان کی اے این پی میں شمولیت کا خیرمقدم کیا اور تقریر ختم کرنے کے بعد وہ جلسہ گاہ سے چلے گئے۔ بشیر احمد بلور اور ان کے ساتھی ابھی چند ہی گز دور گئے تھے کہ خودکش حملہ آور نے خود کو ان کے قریب اُڑا لیا، زوردار دھماکہ ہوا دھماکہ اتنا شدید تھا کہ پورا علاقہ لرز اٹھا، دھماکے میں ایس ایچ او تھانہ کابلی عبدالستار خٹک، بشیر احمد بلور کے پرسنل اسسٹنٹ نور محمد، پشاور کے چیف سینٹر ی انسپکٹر عبدالمتین خان، میاں پرویز، حاجی ہاشم، حکیم شاہد حسین اوربختاور خان موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ بشیر احمد بلور سمیت20 سے زائد افراد شدید زخمی ہو گئے۔ مقامی لوگوں اور امدادی کار کنوں نے زخمیوں اور جاں بحق ہونے والوں کی نعشوں کو قریب واقع لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کردیا۔ بشیر احمد بلور جنہیں جسم کے نچلے حصہ پر شدید زخم آئے تھے کو فوری طور پر آپریشن تھیٹر لایا گیا جہاں ڈاکٹروں کی ٹیم نے ان کی جان بچانے کی سرتوڑ کوشش کی لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے واقعہ کی اطلاع ملنے پرشہریوں کی بڑی تعداد کے علاوہ بشیر احمد بلور کے بھائی وفاقی وزیر ریلوے غلام احمد بلور، سینیٹر الیاس احمد بلور، وفاقی وزیر مواصلات ارباب عالمگیر خان اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماﺅں کی بڑی تعداد ہسپتال پہنچ گئی۔ پولیس حکام نے دھماکہ کے فوراً بعد موقع پر پہنچ کر تحقیقات کا آغاز کردیا، بم ڈسپوزل یونٹ خیبر پی کے کے اسسٹنٹ انسپکٹر جنرل شفقت ملک نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق یہ خودکش بم دھماکہ تھا جس میں چار سے پانچ کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا تھا، حملہ آور کی عمر 25سے30 سال کے درمیان معلوم ہوتی ہے، جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آور کا سر، ٹانگیں اور جسم کے دیگر اعضاءملے ہیں۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے حکام کے مطابق ہسپتال میں زیر علاج زخمیوں کے علاج معالجہ کے لئے تمام سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق یہ خودکش بم دھماکہ تھا جس کی آواز دور، دور تک سنی گئی، دھماکے سے قریبی عمارتوں اور گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے، دو گاڑیاں بھی تباہ ہو گئیں۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق بشیر احمد بلور کے سینے اور پیٹ پر شدید زخم آئے تھے۔ پولیس نے تصدیق کی ہے کہ دھماکہ خودکش تھا اور بشیر احمد بلور ہی اصل ٹارگٹ تھے۔ بشیر احمد بلور پر یہ تیسرا حملہ تھا۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ارشد جاوید نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ بشیر احمد بلور کو جب ہسپتال لایا گیا تو سانس نہیں لے رہے تھے انہیں کافی دیر تک وینٹی لیٹر پر رکھا گیا۔ بشیر بلور کے سینے اور پیٹ پر گہرے زخم تھے۔ انہیں ڈیڑھ دو گھنٹے تک طبی امداد دی گئی۔ ڈاکٹروں نے جان بچانے کی ہرممکن کوشش کی۔ بشیر بلور کے جاں بحق ہونے کی خبر ملتے ہی پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں رقت آمیز مناظر دیکھے گئے اور اے این پی کارکن ہسپتال میں شدت غم سے نڈھال ہوکر دھاڑیں مار مار کر روتے رہے، کارکنوں نے اس موقع پر نعرے بازی بھی کی۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے آئی جی خیبر پی کے سے پشاور بم دھماکے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ دہشت گرد پاکستان اور اسلام کے دشمن ہیں۔ پوری قوم کو دہشت گردوں کے خلاف کھڑا ہونا پڑے گا۔ انہوں نے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔ افغان صدر حامد کرزئی نے اے این پی کے صدر اسفند یار ولی کو فون کرکے بشیر احمد بلور کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ حامد کرزئی نے کہا کہ افغانستان، پاکستانی عوام اور اے این پی کے غم میں برابر کا شریک ہے۔ بشیر احمد بلور نے دہشت گردی کے خلاف لازوال قربانی دی۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے بشیر احمد بلور پر ہونے والے خودکش بم حملہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ اے این پی اور اس کی قیادت ہمارے نشانہ پر ہے اور ان کے خلاف آئندہ بھی ایسے حملے کئے جائیں گے۔ تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے اپنے بیان میں کہا کہ اے این پی اور اس کی قیادت ہمارے نشانہ پر ہے ہم اس سے قبل عوام کو خبردار کر چکے ہیں کہ وہ اے این پی کے جلسوں میں شر کت سے گریز کریں۔ اے این پی اور اس کی قیادت کو آئندہ بھی نشانہ بنایا جائے گا۔ پشاور خودکش حملے میں جاں بحق تھانہ کابلی کے ایس ایچ او عبدالستار خان کی نمازجنازہ پولیس لائن پشاور میں ادا کر دی گئی جس میں وزیراعلیٰ امیر حیدر ہوتی، گورنر مسعود کوثر، آئی جی خیبر پی کے سمیت پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ پولیس کے چاک و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) سینئر صوبائی وزیر بشیر احمد بلور کے جاںبحق ہونے کے واقعہ کے بعد وفاقی حکومت نے ملک میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ آج قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔ اس کے علاوہ فاٹا میں 3 روز تک سوگ منایا جائے گا۔ صدر آصف علی زرداری نے پیپلز پارٹی کی جانب سے پورے ملک میں 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ اے این پی نے ملک بھر میں 10 روزہ اور خیبر پی کے حکومت نے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ اس دوران اے این پی کے کارکن سیاہ جھنڈے لہرائیں گے۔ اے این پی پنجاب بھی سوگ منائے گی۔ متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے 3 روز، سندھ حکومت نے 3 روز، حکومت پنجاب نے ایک روز اور بلوچستان حکومت نے 3 روز سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔ الطاف حسین کا کہنا ہے کہ ملک کے عوام یوم سوگ پرامن طریقے سے منائیں، دکانوں، عمارتوں پر سیاہ پرچم اور بینرز لگا کر لواحقین سے اظہار یکجہتی کریں۔ اے این پی بلوچستان نے بھی کوئٹہ میں سوگ کا اعلان کیا ہے۔