• news

پولیو ورکرز کا قتل طالبان آپریشن کے مہلک ہونیکا عکاس ہے: واشنگٹن پوسٹ


واشنگٹن (اے پی اے) امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اُسامہ کے لئے جعلی ویکسی نیشن مہم سی آئی اے کی غلطی تھی تاہم اس سلسلے میں صرف سی آئی اے کے آپریشن کو مورد الزام ٹھہرانا مناسب نہیں، مسلمان معاشروں میں پولیو کے متعلق سازشی نظریات موجود ہیں۔ اُسامہ کے واقعے سے قبل پولیو کو اسلامی شریعت کے مطابق ناقابل استعمال سمجھا گیا اور کہا گیا کہ اس میں ایڈز وائرس موجود ہیں اور یہ مسلمانوں کو اقلیت میں تبدیل کرنے کےلئے بنائے گئے ہیں اس طرح کے مشکوک ماحول میں پاکستان میں والدین کا قطرے پلانے سے انکار بھی ایک مسئلہ ہے۔پاکستان میں 48گھنٹوں میں9 پولیو ورکر ز کا قتل طالبان کے آپریشن کے منظم اور مہلک ہونے کی عکاسی کرتا ہے ¾ صحت کے متعلق ہر مہم کو اب شک کی نظر سے لیا جاتا ہے، اُسامہ کے ڈی این اے کےلئے چلائی جانے والی جعلی مہم کے بعد پاکستان میں اب ہر ایسی سرگرمی کو امریکی خفیہ ایجنسی کا کوئی پروگرام سمجھا جاتا ہے، کراچی اور دیگر علاقوں میں ان کے حملے انسداد پولیو کی مہم ختم کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ عالمی سطح پر بیماری کے خلاف کوششوں کو اس سے زیادہ دھچکا کبھی نہیں لگا۔ مہم کی ناکامی کی صورت میں یہ وبا پھر پھیل سکتی ہے۔ ہیلتھ ورکرز کو نشانہ بنانا طالبان کا ایک نیا طریقہ ہے جو ملالہ یوسف زئی کو گولی مارنے اور موسیٰ قلعہ میں17 مردو خواتین کے گلے کاٹنے کی طرح کا ہے۔ جون میں طالبان کمانڈر نے کہا تھا کہ جنوبی وزیر ستان میں پولیو کے قطروں کو بند کردیا جائے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی جریدے نیوز ویک نے پاکستان میں انسداد پولیو مہم کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ امریکی ڈرون حملوں اور سی آئی اے کے ایبٹ آباد آپریشن کو قرار دیا تھا۔

ای پیپر-دی نیشن