توانائی بحران اور امن و امان کی مخدوش صورتحال
توانائی بحران‘ غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی اور امن و امان کی صورتحال میں خرابی کے باعث ملکی معاشی صورتحال ابھی بھی بحران کا شکار ہے۔ سٹیٹ بنک آف پاکستان کی جاری سہ ماہی ڈویلپمنٹ فنانس ریویو رپورٹ کیمطابق حکومت کی کمزور مالی پوزیشن کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں کمی واقع ہوئی ہے۔ دہشت گردی کی جنگ میں فرنٹ لائن اتحادی کا کردار ادا کرنے کے بعد سے لیکر آج تک ہمارے ملک میں امن و امان کی صورتحال انتہائی مخدوش ہے‘ جس کے باعث سرمایہ کار یہاں آنے سے کتراتے ہیں‘ پاکستان کی بجائے وہ پرسکون ماحول کو ترجیح دیتے ہیں‘ باقی رہی سہی کسر توانائی بحران نے پوری کر دی ہے‘ 16 سولہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔ فیکٹریاں بند اور مزدور بے روزگار ہو چکے ہیں۔ سٹیٹ بنک شعبہ فنانس کی سہ ماہی رپورٹ بھی حکومت کی اسی کمزوری کی جانب اشارہ کر رہی ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو یہاں لانے کا ماحول پیدا کرے‘ امن و امان کو بحال کیا جائے‘ بھتہ خوری کے ناسور کو ختم کرنے کیلئے تاجروں کو سکیورٹی مہیا کی جائے سڑکوں کو ٹریک کیلئے محفوظ بنایا جائے اور توانائی بحران حل کرنے کیلئے بھی جنگی بنیادوں پر کام شروع کیا جائے۔ تاکہ معیشت کو مضبوط اور مستحکم بنیادوں پر استوار کیا جا سکے۔