مقبوضہ کشمیر: فورسز پر پتھر پھینکنے والی لڑکی گرفتار، اقدام قتل کا جھوٹا مقدمہ درج
واشنگٹن / مقبوضہ کشمیر (اے پی اے) امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق بھارتی پولیس نے 2 سال قبل کشمیر میں ہونے والے بھارت مخالف احتجاج کے دوران بھارتی فورسز پر پتھر پھینکنے والی کشمیری لڑکی کو گرفتار کرکے اقدام قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے، کشمیر کی صورتحال جنگلوں سے بھی بدتر ہوگئی ہے اور اب 2 سال بعد زاہدہ کی گرفتاری بھارتی فورسز کا جانوروں سے بھی بدتر ہونے کا ثبوت ہے، بھارت نے پورے کشمیر کو پولیس اور سکیورٹی فورسز کی شکارگاہ بنا دیا، تاہم بھارت نے اس سلسلے میں کبھی بھی اپنی پولیس یا فوج کا احتساب نہیں کیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی پولیس نے 2010ءمیں کشمیر پر جبری بھارتی تسلط کے خلاف سب سے بڑا احتجاج کیا گیا تھا، جس میں بھارتی فورسز نے انتہائی بے دردی سے 112 سے زائد افراد کو ہلاک جبکہ 5 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا تھا، میں ملوث ہونے پر زاہدہ کو گرفتار کرکے اقدام قتل کا جھوٹا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ اخبار کے مطابق 1989ءمیں بھیجی جانے والی بھارتی فوج اب تک 68 ہزار سے زائد شہریوں کو شہید کرچکی ہے اور تاحال گلی گلی میں بھارتی فورسز کے خلااف احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ اخبار کے مطابق اگرچہ علیحدگی پسند لیڈر سید علی شاہ گیلانی نے خطے میں خواتین کی بڑھتی ہوئی گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پورے کشمیر کو پولیس گردی کا شکار کر دیا ہے، تاہم بھارت نے اس سلسلے میں کبھی بھی اپنی پولیس یا فوج کا احتساب نہیں کیا۔