بچے کی عمر نہیں اسکی پڑھائی کا معیار دیکھنا چاہئے: لاہور ہائیکورٹ
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ نے میٹرک کے امتحان میں عمر کی حد کم از کم 14سال کرنے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت غیرمعینہ مدت کے لئے ملتوی کرتے ہوئے درخواست گزار کو اس حوالے سے بنائے گئے قوانین چیلنج کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ ہائی کورٹ کے جسٹس اعجازالاحسن نے رٹ کی سماعت کی۔ درخواست گزار نے کہا کہ پانچویں اور آٹھویں کے امتحان کے لئے کوئی حد مقرر نہیں کی گئی اور میٹرک کے امتحان کے لئے عمر کی حد پر اچانک عملدرآمد کر دیا گیا ہے۔ جس سے سینکڑوں بچوں کا مستقبل داﺅ پر لگ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے باقی صوبوں میں ایسا کوئی قانون نہیں ہے۔ پنجاب میں ہی ایسا قانون کیوں۔ یہ ایک امتیازی سلوک ہے۔ بورڈ کے وکیل نے کہا کہ اس پابندی کا اطلاق بورڈ کے قوانین کے تحت کیا گیا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پڑھائی کا معیار دیکھنا چاہئے بچے کی عمر نہیں۔ اکثر خبریں آتی ہیں کہ 14سالہ بچے نے پی ایچ ڈی کر لی ہے۔ اس حوالے سے قوانین کا اطلاق کیسے کیا جا سکتا ہے۔ فاضل عدالت نے ان ریمارکس کے ساتھ سماعت ملتوی کر دی۔