اپٹما کی ملازمتوں سے نکالنے کی دھمکی ‘ مزدوروں نے آج سے حکومت کے خلاف احتجاج کا اعلان کر دیا
لاہور/فےصل آباد /گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی+آئی اےن پی) آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) پنجاب کی جانب سے ٹیکسٹائل یونٹس کی ایک ماہ کیلئے بجلی بند کرنے پر 28 دسمبر سے 1کروڑ سے زائد صنعتی مزدوروں کو ملازمتوں سے نکالنے کی دھمکی پر مزدوروں نے(آج) بدھ سے حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع کر نے کا اعلان کر دےا۔ تفصیلات کے مطابق آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے ملک بھر سے اپنے ملز سے ملازمےن کا نکالنے کی دھمکی کے بعد فےصل آباد اور گوجر نوالہ سمےت ملک کے دےگر شہروں مےں ملز مےں کام کر نےوالے مزدوروں نے بھی حکو مت کےخلاف سٹرکوں پر آنے کا فےصلہ کر لےا ہے اور اس حوالے سے مختلف شہروں سے آج سے احتجاج کا سلسلہ شروع کےا جا ئےگا مےں احتجاجی جلسے ‘جلوس اور رےلےاں نکالی جا ئےں گی جبکہ دوسری طرف اےک رپورٹ کے مطابق بجلی اور گیس کے بحران کے باعث سرمایہ کاروں نے بھی ٹیکسٹائل انڈسٹری سے منہ موڑ لیا ہے ملک کی مجموعی برآمدات میں 63فیصد اور سب سے زیادہ 38 فیصد روزگار فراہم کرنے والے شعبہ ٹیکسٹائل میں سالانہ ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوتی تھی تاہم صنعتکار نئی سرمایہ کاری کے بجائے پہلے سے موجود فیکٹریوں کو بچانے کے چکر میں ہیں۔ علاوہ ازیںسوئی گیس کی بندش سے صرف دو اضلاع سیالکوٹ اور گوجرانوالہ میں 200 سے زائد سرامکس کی بڑی فیکٹریاں بند ہونے سے ایکسپورٹ زیرو ہو گئی جس سے صنعتی برادری کو کروڑوں کا نقصان ہو رہاہے۔ جبکہ فیکٹریوں کی بندش سے چالیس ہزار سے زائد محنت کش اور دیگر متعلقہ کاریگر بیروزگار ہو کر فاقہ کشی پر مجبور ہو چکے ہیں۔ سرامکس ایسوسی ایشن کے صدر رانا شہزاد حفیظ کے مطابق حالیہ ایام میں محکمہ کی جانب سے سرامکس یونٹ کو مکمل طور پر گیس کی سپلائی بند کردی گئی، جس سے مالکان کارخانوں فیکٹریوں کو تالہ بندی کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔