سی این جی بحران کے خاتمے کیلئے مشاورت خوش آئند ہے:اکانومی واچ
اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ حکومت نے سی این جی بحران کے خاتمہ کے لئے شراکت داروں سے مشاورت کا عمل شروع کر کے اچھی روایت ڈالی ہے جس کے بحران کے پائیدار حل کی امید پیدا ہو گئی ہے۔منگل کوجاری کردہ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ وزیر قانون نے سی این جی پالیسی کے سلسلے میںبدھ کے روز طلب کی گئی میٹنگ میں اوگرا، پٹرولیم منسٹری اور سی این جی ایسوسی ایشنز کے علاوہ اسلام آبادویمن چیمبر، اسلام آباد چیمبر اورصارفین کے حقوق کے تنظیموں کو بلا کر بحران کے ایسے حل کی راہ ہموار کی جو سب کے لئے قابل قبول ہو۔ انہوں نے کہا کہ وزیر قانون کی ذاتی دلچسپی سے اس معاملہ کا ایسا حل متوقع ہے جس میں کسی شراکت دار کا نقصان نہیں ہوگا اور سب فائدے میں رہیں گے تاکہ مستقبل میں تنازعات سے بچا جس سکے۔ انھوں نے کہا کہ اگر سی این جی پر دیگر شعبوں جتنا ٹیکس لگایا جائے تو اسکی قیمت میں کمی ممکن ہے جس سے عوام کو ریلیف ملے گا۔ حکومت کی جانب سے عوام سے لاتعلقی، مسائل کے حل میں سستی اور بد نیتی کے باعث ہی عدالتیںعوام کے مفاد میں مداخلت کرتی ہیں۔ڈاکٹر مغل نے کہا کہ پیر کی میٹنگ سے مشیر اور سیکرٹری پٹرولیم کی غیر حاضری بے سبب اور اتفاقیہ نہیں تھی۔ ان لوگوں نے سی این جی کے سادہ سے معاملہ کو مسئلہ کشمیر بنا دیا تھا تاکہ ایل پی جی مافیا کے مقاصد پورے کئے جا سکیں۔