آزادی کی منزل اب دور نہیں‘ بھارت بہت جلد کشمیر پر جبری قبضہ چھوڑنے پر مجبور ہو جائیگا: علی گیلانی
سرینگر (کے پی آئی) کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ عظیم قومی مقصد کے لئے اپنی جانیں قربان کرنے والوں کی قربانیوں کا تقاضا ہے کہ ان کے خون کی لاج رکھ کر اےسے اقدامات سے مکمل طور پر اجتناب کیا جائے جو آزادی کی منزل دور کرنے کا باعث بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم جدوجہد کے حوالے سے یکسوئی اور خلوص کا مظاہرے کرے تو میں انہیں یقین دلاﺅں گا کہ بھارت اپنی ضد اور ہٹ دھرمی کی پالیسی کو برقرار نہیں رکھ پائے گا اور وہ کشمیر سے اپنا جبری قبضہ ختم کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔ کولگام میں شہید ہونے والے مجاہدین کی نماز جنازہ کے موقع پر لوگوں سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے سید علی گیلانی نے کہا کہ جب تک بھارت کا ایک بھی سپاہی جموں کشمیر میں موجود رہے گا۔ یہاں کے سرفروش فطری ردعمل کے طور پر اس کے خلاف نبرد آزمائی کرتے رہیں گے اور خطے میں غیر یقینی سیاسی صورتحال برقرار رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم شہداءکے مقروض ہیں اور ہم پر لازم ہے کہ ان کی قربانیوں کے ساتھ وفا کریں۔ انہوں نے کہا جو لوگ بھارت نواز لوگوں کو ووٹ یا پاسپورٹ دیتے ہیں وہ قربانیوں کی لاج نہیں رکھتے اور وہ غداری کے مرتکب ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ ڈال کر ہم دراصل غلامی کی زنجیروں کو نہ صرف مضبوط بناتے ہیں بلکہ اس عمل سے ہم اپنی آئندہ نسلوں کے گلے میں بھی غلامی کا طوق پہنانے کے مجرم بن جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی قوم کی تحریک آزادی مدت کا تعین کر کے نہیں چلائی جا سکتی ہے البتہ ہم قربانیوں کی حفاظت کریں۔ بھارت نہ صرف جموں و کشمیر کے قدرتی وسائل کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہا ہے بلکہ وہ تہذیبی جارحیت کے ذریعے ہماری شناخت کو بھی مٹا کر رکھ دینا چاہتا ہے ایک طرف یہاں پیدا ہونے والی بجلی کو شمالی بھارت کی گئی ریاستوں کی طرف برآمد کیا جاتا ہے جبکہ ریاست خود اندھیرے میں ڈوبی ہوئی ہے اور دوسری طرف ہماری زرعی اور جنگلاتی اراضی پر قبضہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں بے راہ روی، شراب اور دیگر منشیات کو سرکاری سرپرستی میں عام کیا جا رہا ہے۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ اس صورتحال کے پیش نظر بھارت کے خلاف جدوجہد کرنا ہم پر فرض ہے۔