پشاور ایف آر میں 3 چیک پوسٹوں پر 200 طالبان کا حملہ‘ 2 اہلکار جاں بحق‘ 33 اغوا
پشاور ( نیشن رپورٹ +ثناءنیوز) پشاور ایف آر (خودمختار علاقے) میں تین چیک پوسٹوں پر شدت پسندوں کے حملے میں دو سکیورٹی اہلکار جاںبحق، ایک زخمی اور 33 اغوا ہو گئے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ایف آر پشاور کے دور افتادہ علاقوں میں لیویز کی تین چیک پوسٹوں پر 200 شدت پسندوں نے بڑے حملے کئے جن میں راکٹ بھی استعمال کئے گئے۔ تحریک طالبان پاکستان درہ آدم خیل کے ترجمان محمد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اورکئی اہلکاروں کو یرغمال بنانےکی تصدیق کی ہے۔ فاٹا کے سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والے بیان میں بائیس سے زائد اہلکاروں کی گمشدگی کی تصدیق کی گئی ہے۔ اے ایف پی کے مطابق حملہ آور راکٹوں اور دوسرے بھاری ہتھیاروں سے لیس تھے۔ پشاور (بیورو رپورٹ) پشاور یونیورسٹی کے شعبہ جیالوجی کی لیبارٹری میں بم دھماکہ کے نتیجہ میں ایک طالبہ اور 2 اساتذہ زخمی ہو گئے جبکہ دھماکہ سے عمارت کو بھی شدید نقصان پہنچا، پولیس تھانہ یونیورسٹی کیمپس کے مطابق شعبہ جیالوجی میں نامعلوم ملزمان نے بارودی مواد نصب کیا تھا جو جمعرات کے روز زوردار دھماکہ سے بھٹ گیا۔ چارسدہ سے نامہ نگار کے مطابق عمرزئی حاجی آباد میں مسجد کے قریب بم دھماکے میں 7 افراد شدید زخمی ہو گئے جن میں سے دو زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے جبکہ سرد ریاب میں نامعلوم ملزمان نے گیس پائپ لائن کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا۔ واقعات کے مطابق عمرزئی کے علاقے حاجی آباد میں پل کے قریب نامعلوم ملزمان کی جانب سے گھی کے کنستر میں رکھا گیا دھماکہ خیز مواد زوردار دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا۔ کرم ایجنسی سے نامہ نگار کے مطابق لوئر کرم ایجنسی کے علاقہ بگن کے قریب وسطی کرم ژاڑنی کے جنگلات سے گولیوں سے چھلنی تین نعشیں ملی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ مقتولین کی قتل کی ذمہ داری کسی نے ابھی تک قبول نہیں کی ہے۔