بلاول کے خطاب کی جھلکیاںآبدیدہ زرداری کو بلاول میں بینظیر نظر آئیں
لاڑکانہ+کراچی(نمائندہ نوائے وقت+ وقائع نگار)شہید بے نظیر بھٹو کی پانچویں برسی کے موقع پر لاڑکانہ و گرد نواح میں رات گئے تک مختلف چوراہوں اور داخلی و خارجی سڑکوں پر دیگر جماعتوںکے لگے پرچم، وال پوسٹر اور قدآور پورٹریٹ بھٹو سے عقیدت کا اظہار کرنے والے جیالوں نے اتار کر پیپلزپارٹی کے پرچم اور پورٹریٹ آویزاں کردیئے۔ دوسری جانب لاڑکانہ شہر کے مین تجارتی مراکز شاہی بازار، ریشم گلی اور پاکستان چوک سمیت دیگر علاقوں میں نامعلوم مشتعل افراد نے شدید فائرنگ کرکے تجارتی مراکز بند کرا دیئے۔ مقامی تاجر نے اپنا نام بتائے بغیر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پہلے پارٹی اور حکومتی ارکان مقامی تاجروں سے مشاورت کرتے تھے لیکن آج دہشت پھیلا کر شہر میں شدید فائرنگ کی گئی ہے۔ ٭....پیپلز پارٹی کی قیات 25سالہ بلاول بھٹو زرداری کے ہاتھوں میں دے دی گئی اور سیاسی مبصرین کے مطابق بلاول بھٹو زرداری پرجوش انداز میں نوجوانوں کی قیادت کے لیے میدان عمل میں آگئے ہیں۔٭.... بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر بیٹے کے سامنے باپ کی تقریر ماند پڑ گئی۔ بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین کا صدر مملکت آصف علی زرداری کی تقاریر سننے والے سامعین کا کہنا ہے کہ بلاول زرداری کی تقریر اس قدر پر جوش پر اعتماد اور شاندار تھی کہ ان کی تقریر کے بعد صدر آصف علی زرداری کی تقریر سمیت باقی تمام مقررین کی تقریریں ماند پڑ گئیں خود صدر زرداری سمیت سب مقررین نے بلاول بھٹو زرداری کو تاریخی خطاب پر مبارکباد پیش کی۔ ٭....بلاول بھٹو زرداری اور صدر آصف علی زرداری نے اس بات کو سراہا کہ یوسف رضا گیلانی وہ انکل نہیں جو ساتھ چھوڑ گئے۔ یوسف رضا گیلانی ساتھ چھوڑنے کی بجائے وزارت عظمیٰ چھوڑنے کو ترجیح دی۔٭.... بلاول بھٹو زرداری یوسف رضا گیلانی کے ساتھ بیٹھے رہے، وہ اپنے خطاب سے قبل بھی ان سے صلاح مشورہ کرتے رہے اور جب وہ خطاب کرکے واپس آئے تو صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کھڑے ہو کر ان سے گلے ملے اور بہت اچھی تقریر کرنے پر مبارکباد دی۔٭.... اجتماع میں عین سٹیج کے سامنے سرائیکی صوبہ کے حق میں بینر لگایا گیا تھا جس پر لکھا تھا کہ وفاق کے استحکام کیلئے سرائیکی صوبہ ضروری ہے۔ سٹیج پر بیٹھے رہنما بھی اس بینر کے بارے میں ایک دوسرے سے تبادلہ خیال کرتے رہے۔٭.... بلاول بھٹو زرداری نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے نظم پڑھی ”بول کہ لب آزاد ہیں تیرے“ انہوں نے مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف اور بلوچستان پالیسی کے حوالے سے مشرف کی پالیسیوں کو نشانہ بنایا۔٭....بلاول نے دوران تقریر شعر پڑھایہ قدم قدم بلائیں، یہ سوار کوئے جاناںوہ یہیں سے لوٹ جائیں جنہیں زندگی ہو پیاریبلاول نے اپنی تقریر اس نعرے پر ختم کی یااللہ یا رسول۔ بینظیر بے قصوربلاول بھٹو زرداری نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی پانچویں برسی کے موقع پر جب جذباتی انداز میں تقریر کی اور اس قدر سماں باندھ دیا کہ ایک موقع پر محترمہ بینظیر بھٹو کے ذکر پر سٹیج پر بیٹھے صدر آصف علی زرداری آبدیدہ ہو گئے۔آبدیدہ زرداری کو بلاول میں بینظیر نظر آ گئیں۔