• news

پارٹی الیکشن نہ کرانے‘ اثاثوں کی تفصیلات نہ دینے والی جماعتیں عام انتخابات نہیں لڑ سکیں گی: الیکشن کمشن

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ + نیٹ نیوز) الیکشن کمشن نے واضح کیا ہے کہ پارٹی انتخابات نہ کرانے اور اثاثوں کے گوشوارے فراہم نہ کرنے والی سیاسی جماعتیں آئندہ عام انتخابات میں حصہ نہیں لے سکیں گی۔ الیکشن کمشن نے اپنے اعلامیہ میں کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ 2002ءکی شق بارہ اور تیرہ کی جانب توجہ دیں جس کے مطابق تمام سیاسی جماعتوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے اثاثوں کے گوشوارے اور پارٹی انتخابات سے متعلق تفصیلات الیکشن کمشن کو فراہم کریں جن جماعتوں نے ابھی تک یہ تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں وہ فوری طور پر یہ فراہم کریں ورنہ آئندہ عام انتخابات میں انہیں انتخابی نشان الاٹ نہیں کئے جائیں گے۔ الیکشن کمشن نے کہا ہے کہ اگر ایک سے زیادہ جماعتیں ایک انتخابی نشان کے ساتھ انتخابات میں حصہ لینا چاہتی ہیں تو وہ اس سے متعلقہ تفصیلات الیکشن کمشن کو فراہم کریں جو جماعتیں ایسا نہیں کریں گی وہ الیکشن میں حصہ نہیں لے سکیں گی اور نہ ہی انہیں انتخابی نشان الاٹ کئے جا سکیں گے۔ الیکشن کمشن کے ترجمان نے تمام سیاسی جماعتوں سے کہا ہے کہ قانون کے مطابق انتخابی نشان حاصل کرنے کے لئے الیکشن کمشن کو نئے سرے سے درخواست دیں۔ ترجمان نے کہا ہے کہ قانون کے تحت ہر سیاسی جماعت اپنی جماعت میں انتخابات کرانے کی پابند ہے۔ اگر کوئی سیاسی جماعت سالانہ گوشوارے اور پارٹی کے انتخابات کی سند جمع نہیں کرائے گی تو وہ بھی انتخابی نشان حاصل کرنے کی اہل نہیں ہو گی۔ الیکشن کمشن نے سیاسی جماعتوں کو انفرادی حیثیت میں یا اتحاد کی صورت میں انتخابات میں حصہ لینے کیلئے ازسرنو درخواستیں دائر کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق سیاسی جماعتوں کا یہ قانون سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں نافذ کیا گیا تھا۔ بظاہر اس کی وجہ غیر ملکی سرمائے سے چلنے والی سیاسی و مذہبی جماعتوں پر نظر رکھنا بتایا گیا تھا۔ اس قانون کے بارے میں پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے اس وقت دعویٰ کیا تھا کہ پرویز مشرف نے مقبول سیاسی جماعتوں کے رہنماﺅں کے لئے رکاوٹیں ڈالنے کے لئے انتخابی اصلاحات کے نام پر یہ قانون نافذ کیا تھا۔ بی بی سی کے مطابق اگر ان کا یہ موقف درست مانا جائے تو پھر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پرویز مشرف کے اقتدار سے ہٹ جانے کے باوجود اس قانون میں اب تک یہ سیاسی جماعتیں ترمیم کیوں نہیں کر پائیں؟ دریں اثنا نجی ٹی وی کے مطابق الیکشن کمشن کی جانب سے پولنگ کیلئے نئی گائیڈ لائنز جاری کر دی گئی ہیں۔ جن میں کہا گیا ہے کہ پریزائیڈنگ افسر نتائج فوج کی نگرانی میں ریٹرننگ افسر کے حوالے کریں گے امیدوار کو سرکاری سکیورٹی فراہم نہیں کی جا سکتی بلکہ امیدوار کو اپنی حفاظت کا انتظام خود کرنا ہو گا۔

ای پیپر-دی نیشن