حکومت سیرپ سے ہلاکتوں کا نوٹس لے
گوجرانوالہ میں مبینہ نشہ آور سیرپ استعمال کرنے والے مزید 2 مریض دم توڑ گئے۔ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی زہریلا شربت پینے سے 2افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔4روز میں فوت ہونیوالے مریضوں کی تعداد 22ہوگئی۔ ڈاکٹرز کے مطابق ان میں سے زیادہ تر افراد نے کھانسی کا شربت پیا اور ان میں سے کچھ لوگ پہلے سے نشہ کرتے تھے اورانہوں نے نشے کیلئے کھانسی کاسیرپ پیا تھا۔ ٹائنو شربت پینے سے لاہور کے علاقے شاہدرہ میں 20کے قریب افراد جاں بحق ہوئے تھے اب گوجرانوالہ اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 22افراد چل بسے ہیں جبکہ 30سے زائد افراد اس سے متاثر ہوئے ہیں،حکومت کو اس کا نوٹس لیتے ہوئے اس شربت پر فی الفور پابندی عائد کرنی چاہئے جو بھی فیکٹری یہ زہریلا شربت تیار اور فروخت کر رہی ہے اس کو سیل کرکے ذمہ داران کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے،پچھلی دفعہ حکومتی موقف یہ تھا کہ مرنے والے نشئی تھے جبکہ شربت ٹھیک ہے،لیبارٹری کی رپورٹ سب ٹھیک ہے کی آئی تھی لیکن کیا نشئی کو بھی نشہ دیناچاہئے یا چھڑوانے کے اقدامات کرنے چاہئیں؟حکومت کسی برائی کی تاویلیں مت نکالے بلکہ اس قاتل شربت پر پابندی عائد کرے اور جو مارکیٹ میں موجود ہے اسے ضبط کرکے ضائع کردے تاکہ مزید جانوں کے ضیاع سے بچاجاسکے۔