• news

آزاد کشمیر میں 15 ہزار چینی فوجی موجود ہیں: نیویارک ٹائمز کادعویٰ

نیو یارک /نئی دہلی/سرینگر (آئی این پی)امریکہ سے شائع ہونے والے موقعر اخبار” نیو یارک ٹائمز“ نے دعویٰ کیاہے کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں چینی فوج کے 15 ہزار اہلکار موجود ہیں ‘اہلکاروں ، افسروں اور انجینئروں کا ایک مضبوط دستہ پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے مختلف علاقوںمیں دفاعی و فوجی اعتبار سے انتہائی اہمیت کے حامل بنیادی ڈھانچے کو مستحکم بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے جبکہ بھارتی وزارت دفاع نے بھی اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں چینی فوج اپنی پوزیشن کو مستحکم بنانے میں مصروف ہے‘ پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے نزدیک مختلف علاقوںکے علاوہ گلگت اور بلتستان میں بھی بڑی تعداد میں چینی فوجی افسر و اہلکار اور انجینئر مختلف نوعیت کے کام انجام دے رہے ہیں۔ جمعہ کو میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ کے سرکردہ اخبار ”نیویارک ٹائمز“ نے یہ انکشاف کیا ہے کہ پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں موجود چینی فوج سے وابستہ افسروں وا ہلکاروں اور انجینئروں کی تعداد تقریباً 15ہزار ہے۔اطلاعات کے مطابق سال رواں کے ابتداء میں ہوئے اس انکشاف کہ چینی افواج نے پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں اپنی سرگرمیاں تیز کردی ہیں ، کے بعد اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ چینی فوج نے لائن آف کنٹرول کے آس پار اپنی افرادی قوت کو مزید بڑھادیا ہے۔ادھر بھارتی وزارت دفاع نے بھی سرحد پار چینی فوج کی سرگرمیوں کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں چینی فوج اپنی پوزیشن کو مستحکم بنانے میں مصروف ہے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے نزدیک مختلف علاقوںکے علاوہ گلگت اور بلتستان میں بھی بڑی تعداد میں چینی فوجی افسر و اہلکار اور انجینئر مختلف نوعیت کے کام انجام دے رہے ہیں۔ وزارت کا کہنا ہے کہ فوج سرحد پار چینی فوج کی موجودگی اور سرگرمیوں کے بارے میں معلومات رکھتی ہے لیکن ابھی یہ بتانا قبل از وقت ہے کہ لائن آف کنٹرول کے آس پار مختلف سرگرمیوں میں مصروف چینی فوجی اہلکاروں اور انجینئروں کی تعداد کتنی ہے۔ انٹیلی جنس رپورٹ میں اس بات کی تصدیق ہوچکی ہے کہ چینی فوج سے وابستہ افسر، اہلکار اور انجینئر بڑی تعداد میں لائن آف کنٹرول کے اس پار مختلف نوعیت کی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن