”طاہر القادری کا ایجنڈا پاکستان میں الیکشن کا التوا ہے“
لاہور (خصوصی رپورٹ) طاہر القادری کا ایجنڈا کیا ہے، اس حوالے سے ہفت روزہ تکبیر نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ مولانا پچھلے 2 برس سے بیرون ملک کافی متحرک تھے اور انہیں اس موقع کیلئے تیار کیا جا رہا تھا۔ پاکستان آنے سے قبل انہوں نے الطاف حسین اور پرویز مشرف سے مشاورت بھی کی اور ان کی تھپکی پر میدان میں کود پڑے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عمران پر بھی ان کو سپورٹ کرنے کیلئے دباﺅہے۔ انہیں افغانستان سے امریکی انخلاءتک پاکستان میں الیکشن التوا کا ٹاسک دیا گیا جبکہ ان کو پیپلز پارٹی کی حمایت بھی حاصل ہے۔ رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ امتیاز صفدر پچھلے 4 ماہ سے طاہر القادری کے ساتھ رابطے میں تھے۔ متحدہ کی طرف سے بھی صرف اسی نکتہ پر حمایت کی جا رہی ہے کیونکہ وہ بھی الیکشن کا التوا چاہتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ اپنے پرامن انخلاءکیلئے مشرف جیسی آئیڈیل حکومت چاہتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق طاہرالقادری کو اس مہم کیلئے اڑھائی ارب روپے ملیں گے اور اس کا اندازہ پہلے جلسے سے بخوبی ہو گیا جس کے اخراجات کا اندازہ کروڑوں میں لگایا گیا ہے۔ متحدہ یہ بھی چاہتی ہے کہ طاہر القادری کی حمایت سے انہیں پنجاب میں قدم جمانے کا موقع ملے۔ ذرائع کے مطابق ان کی تشہیری مہم پر خرچ ہونے والی رقم غیر ملکی اکاﺅنٹس سے خرچ ہو رہی ہے۔