پاکستان میں انسداد پولیو مہم بدستور خطرات کا شکار، حکومت پھر بھی پُرعزم
لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان میں پولیو مہم ورکروں پر حالیہ حملوں کے بعد شدید خطرات سے دوچار ہے۔ نیوز ویک کی رپورٹ کے مطابق کراچی، پشاور اور چارسدہ میں انسداد پولیو ورکرز پر حملے اُسامہ کی تلاش کے لئے چلائی گئی جعلی ویکسینیشن مہم کو قرار دیا جا رہا ہے ان حملوں پر پوری دنیا میں تشویش پائی جاتی ہے جبکہ حکومت پاکستان اس سے بیماری کے خاتمہ کے لئے پوری طرح پُرعزم ہے اور یونیسف نے بھی پاکستان میں مہم کو جاری رکھنے کا عزم دہرایا ہے جبکہ پاکستانی سیاستدانوں نوازشریف اور عمران خان کی طرف سے بھی حملوںکی مذمت کی گئی ہے۔ حالیہ مہم معطل ہونے کی وجہ سے ہزاروں بچے پولیو ویکسینیشن سے محروم رہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قسم کے حملے پاکستان کو پولیو فری سٹیٹ بنانے میں بڑی رکاوٹ ہیں۔ ماہرین کے مطابق ان حملوں سے پاکستان کے لئے دنیا بھر میں مسائل پیدا ہو رہے ہیں اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے۔ سعودی عرب نے پاکستانیوں کے داخلے کےلئے پولیو ویکسی نیشن کی شرط عائد ہے اسی طرح کئی ممالک اس قسم کی شرائط عائد کر سکتے ہیں اس حوالے سے صدر زرداری کی چھوٹی بیٹی آصفہ کا کہنا ہے کہ شدت پسند اسی طرح کے حملے کرکے حکومت کی توجہ تقسیم کرنا چاہتے ہیں مگر وہ اس میں کامیاب نہیں ہوسکتے اور پولیو کے خلاف مہم جاری رہے گی۔