انتخابات میں ایک دن کی بھی تاخیر ہو گی نہ کسی کو آخری وقت میں نظام لپیٹنے دیں گے: وزیراعظم
کراچی (کامرس رپورٹر+ نوائے وقت نیوز+ اے پی اے) وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ عوام جسے منتخب کریں گے وہی حکمرانی کا حق رکھتا ہے، جمہوریت کے بغیر ملکی نظم و نسق بہتر نہیں بنایا جا سکتا۔ ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈالنے کے بجائے ہر کسی کو اپنا کام کرنا چاہئے، چند ماہ بعد حکومت کی چابی عوام کے پاس چلی جائے گی، انتخابات میں ایک دن کی بھی تاخیر نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آخری وقت میں نظام لپیٹنے کی اجازت نہیں دیں گے، عام انتخابات مقررہ وقت پر ہی ہونگے، مفاہمتی پالیسی کے ذریعے حکومت قائم کی اور کامیابی کے ساتھ 5 سال مکمل کئے، عدلیہ آزاد ہے، حکومت عدلیہ کے تمام فیصلوں پر عمل درآمد کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جس کسی کو شک ہے وہ آئندہ انتخابات میں حصہ لے کر آئے، ملک کو دہشتگردی اور توانائی بحران جیسے دو اہم چیلنجز کا سامنا ہے، ان سے نمٹنے کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں، معیشت کا استحکام اولین ترجیح ہے، سرمایہ کار مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کریں، حکومت ہر ممکن تحفظ اور مراعات دے گی، تاجر برادری اور سرمایہ کاروں کے تمام مسائل کو حل کیا جائے گا۔ کوئی جمہوری عمل کی راہ میں رکاوٹ ڈالے گا تو عوام اس کے خلاف دیوار بن کر کھڑے ہو جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان قائرہ، وفاقی وزیر تجارت امین فہیم، وزیر مملکت برائے امور خزانہ سلیم ایچ مانڈوی والا، وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن، بزنس مین گروپ کے چیئرمین اور کراچی چیمبر کے سابق صدر سراج قاسم تیلی، کراچی چیمبر کے صدر ہارون اگر سمیت تاجروں اور صنعتکاروں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جمہوریت کے استحکام کے لئے بڑی قربانیاں دی ہیں اگر کسی کے دل میں خام خیالی ہے کہ وہ جمہوریت کو پٹڑی سے اتار دے گا یا جمہوری نظام کے خلاف کسی سازش میں کامیاب ہوجائے گا تو میں واضح الفاظ میں بتا دینا چاہتا ہوں کہ 11 بجکر 59 منٹ ہو یا ایک منٹ وہ جمہوری نظام کو ڈی ریل نہیں کرسکے گا، جمہوری نظام کے خلاف کی جانے والی سازشوں کو عوام ازخود ناکام بنا دیں گے کیونکہ عوام جمہوریت کا تسلسل چاہتے ہیں۔ پاکستان میں آئندہ چند ماہ بہت اہم ہیںکیونکہ جمہوری حکومت کی مدت پوری ہورہی ہے اور آئندہ چند ماہ بعد عام انتخابات ہونگے، انتقال اقتدار کا مرحلہ آئے گا۔ عام انتخابات پاکستان قوم کی امانت ہیں، آئین میں درج طریقہ کار کے مطابق جمہوری حکومت کی مدت کی تکمیل کے بعد نگراں حکومت بنے گی، عام انتخابات ہونگے اور کامیاب ہونے والی جماعت کو اقتدار منتقل کیا جائے گا، عام انتخابات میں عوام جسے منتخب کریں گے وہی حکمرانی کا حق رکھتا ہے اور کسی بھی سیاسی جماعت کو منتخب کرنا عوام کا حق ہے۔ پارلیمنٹ تمام اداروں کی ماں ہے، پارلیمنٹ مضبوط ہوگی تو تمام ادارے اور عوام مضبوط ہونگے۔ جمہوری حکومت اتفاق رائے سے تمام فیصلے کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ جمہوری نظام اور پارلیمنٹ کی مضبوطی کے لئے تاجر برادری سمیت تمام سیاسی قوتوں اور عوام کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، جمہوری حکومت نے ہر طرح کی تنقید سے خندہ پیشانی سے قبول کیا تاہم حکومت کے مثبت اقدامات کا بھی اعتراف کرنا چاہئے۔ ہم پارلیمنٹ کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں کیونکہ پارلیمنٹ ہی وہ واحد ادارہ ہے جو ہر شہری کو تحفظ فراہم کرسکتا ہے۔ ہم نے کبھی ٹکراﺅ کی پالیسی اختیار نہیں کی کیونکہ اس سے جمہوری نظام کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ جمہوریت کے بغیر ملکی نظم و نسق بہتر نہیں بنایا جاسکتا، ہمیں ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈالنے کی بجائے اپنے اپنے حصے کا کام خود کرنا ہوگا۔ سب مل کر چلیں گے تو ملک کی ترقی ممکن ہوگی، ملک کو دہشتگردی اور توانائی جیسے دو اہم چیلنجز کا سامنا ہے اور ان چیلنجز سے نمٹنے کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں، دہشتگردی کے خاتمے کے لئے حکومت پُرعزم ہے اور پوری قوم دہشتگردی کے خلاف متحد ہے اور اس جنگ میں کامیابی ہمیں حاصل ہوگی۔ توانائی کے بحران سے ملک کی معیشت متاثر ہورہی ہے، حکومت اس مسئلے سے آگاہ ہے، توانائی کے بحرانے کے خاتمے کے لئے سنجیدہ اقدامات کئے جارہے ہیں، سیاسی استحکام کی مضبوطی کے بعد معاشی استحکام ہمارا اولین ایجنڈا ہے اور معاشی استحکام کی مضبوطی کے لئے صنعتکار اور تاجر برادری ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ تاجر برادری کے تمام مسائل کو حل کررہے ہیں اگر کوئی تاجر ملک سے باہر سرمایہ کاری کررہا ہے وہ پاکستان میں بھی سرمایہ کاری کرے، تاجروں کو ہرممکن تحفظ فراہم کریں گے اور کراچی سے جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ کردیا جائے گا۔ سراج قاسم تیلی نے کہا کہ توانائی کے بحران کی وجہ سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر ہارون اگر نے وزیراعظم کی تقریب میں شرکت پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ کراچی کے تاجروں اور صنعتکاروں کے مسائل کے حل کے لئے حکومت مربوط پالیسی کا اعلان کرے۔