پاکستان میں دہشت گردی کی بڑی وجہ غلط خارجہ پالیسی سے ایوان وقت میں مذاکرہ
لاہور (سیف اللہ سپرا) پاکستان انتہائی نازک دور سے گزر رہا ہے۔ امن و امان کے حالات بہت خراب ہیں، بلوچستان، کراچی، خیبر پی کے سمیت ملک کا کوئی کونہ محفوظ نہیں۔ کراچی جو کسی دور میں روشنیوں کا شہر تھا اب اندھیروں میں ڈوب رہا ہے۔ بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ عام بات ہے۔ بلوچستان کے عوام کو حقوق دینا ہوں گے۔ کراچی کو اسلحہ سے پاک کرنا ہو گا توانائی کے بحران پر قابو پانا ہو گا اور روزگار کے مواقع بڑھانا ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار ایوان وقت کے زیر اہتمام ”امن کے قیام“ کے موضوع پر منعقدہ ایک مذاکرے میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسان وائیں، پیپلز پارٹی لاہور کے جنرل سیکرٹری زکریا بٹ اور مسلم لیگ ن لاہور کے ایڈیشنل جنرل سیکرٹری و پولیٹیکل اسسٹنٹ وزیراعلی پنجاب توصیف شاہ نے کیا۔ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسان وائیں نے کہا دہشت گردی ہماری غلط خارجہ پالیسی کی وجہ سے ہے کیونکہ جب روس نے افغانستان پر حملہ کیا اور وہ افغانستان کی حکومت کی مدد کے لئے آیا تو امریکہ نے اپنی فوج تو نہ بھیجی لیکن اس نے جنرل ضیاالحق کو جو اس وقت ہمارے ملک کے حاکم تھے، استعمال کیا۔ جنرل ضیاالحق اور امریکہ نے مل کر تمام اسلامی ممالک سے افغانستان اور پاکستان میں مجاہدین اکٹھے کئے۔ یہ لوگ جو ہمیں کہتے ہیں کہ ہم امریکہ کا کھیل کھیل رہے ہیں انہیں تو پیدا ہی امریکہ نے کیا ہے۔ اس پالیسی کے نتیجے میں پاکستان میں کلاشنکوف کلچر اور ہیروئن کلچر آیا اور پاکستان میں اسلحہ کے ڈھیر لگ گئے جو آج تک کراچی اور پاکستان کے دیگر حصوں میں استعمال ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا امن قائم کرنے کے لئے سب سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ جو لوگ دہشت گردی کر رہے ہیں وہ اسلحہ کا استعمال بند کریں پاکستان کی ریاستی رٹ تسلیم کریں پاکستان کے جمہوری اداروں کو مانیں، پاکستان کے آئین کو جانیں تو پھر بات چیت کے ذریعے معاملات طے کئے جا سکتے ہیں۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ فوج اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے امن قائم کرے۔ اے این پی عدم تشدد پر یقین رکھتی ہے اور عدم تشدد کے فلسفے کے تحت امن قائم کرے گی۔ پاکستان پیپلز پارٹی لاہور کے جنرل سیکرٹری زکریا بٹ نے کہا ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی سے ہی صحیح معنوں میں امن قائم ہو سکتا ہے اگر تمام ادارے آئین میں متعین کی گئی حدود میں رہ کر کام کریں گے تو کوئی وجہ نہیں کہ امن و امان کے قیام کے لئے کام کرنے والی تمام ایجنسیاں اپنے فرائض صحیح معنوں میں ادا نہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا دہشت گردی پر قابو پانے کے لئے طویل منصوبہ بندی کی ضرورت ہے جس کے لئے موجودہ حکومت اپنے اتحادیوں سے مل کر لائحہ عمل ترتیب دے رہی ہے۔ امید ہے دنوں میں دہشت گردی جلد ختم ہو گی اور ملک میں امن قائم ہو جائے گا۔ مسلم لیگ ن کے ایڈیشنل جنرل سیکرٹری لاہور اور پولیٹیکل اسسٹنٹ وزیراعلی پنجاب توصیف شاہ نے کہا ملک میں امن کے قیام کے لئے مضبوط لیڈر شپ اور خودمختار ادارے ہونے چاہئیں جب تک یہ دونوں چیزیں نہیں ہوں گی ملک میں امن قائم نہیں رہ سکتا۔ ہمارا ہمسایہ ملک ایران کی مثال ہمارے سامنے ہے وہاں کی مضبوط لیڈر شپ اور خودمختار ادارے نہ صرف امریکہ کے سامنے بلکہ دہشت گردی کے سامنے بھی مضبوط چٹان بن کر کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا مسلم لیگ ن کا بڑا واضح مو¿قف ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف نام نہاد جنگ ہماری نہیں بلکہ امریکہ کی ہے۔ ہمیں جتنی جلد ممکن ہو اس سے الگ ہو جانا چاہئے۔ کراچی کے حالات کی خرابی کی ذمہ دار وہاں کی حکومت اور اس کے اتحادی ہیں۔ مسلم لیگ ن کا بلوچستان کے حوالے سے واضح مو¿قف ہے کہ وہاں لوگوں کو ان کے جائز حقوق دیئے جائیں۔ انہوں نے کہا موجودہ حکومت امن کے قیام میں ناکام ہو چکی ہے لہٰذا فوری طور پر نئے انتخابات کرائے جائیں۔