ایٹمی پروگرام کیخلاف امریکہ نے باقاعدہ فنڈنگ کی : دفاعی ماہرین : حکومت اتحادیوں سے معاہدے منسوخ کرے : مذہبی رہنما
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز+ سپیشل رپورٹ) معروف عسکری تجزیہ نگار ڈاکٹر ماریہ سلطان نے سیکرٹری دفاع جنرل (ر) آصف یاسین کے بیان کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ سمیت یورپی ممالک پاکستان کے نیوکلیئر پروگرام کے خلاف برسرپیکار ہیں۔ امریکہ نے جس طرح 2006ءمیں اوباما لوگر ایکٹ کے تحت قزاقستان اور بیلاروس کے ایٹمی پروگرام میں تخفیف اور بالآخر ختم کرنے کے لئے باقاعدہ مہم چلائی تھی بالکل اسی طرح اوباما لوگر ایکٹ پروگرام کے تحت پاکستان میں بھی باقاعدہ فنڈنگ کی گئی ہے۔ ”نوائے وقت“ سے بات کرتے ہوئے امور خارجہ اور دفاعی امور کی ماہر نے کہا کہ کیری لوگر بل کے ”بجٹ فنڈ 050“ کے تحت پاکستان میں نیوکلیئر پروگرام کو بتدریج ختم کرنے کے لئے مختلف شعبوں کے ذریعے فنڈنگ کی گئی۔ اس حوالے سے ایٹمی پروگرام سے منسلک سائنسدانوں سے انفرادی طور پر بھی رابطے کئے گئے۔ 2009ءسے 2012ءتک امریکہ کے تین محکموں ڈیپارٹمنٹ آف ڈیفنس، ڈیپارٹمنٹ آف سٹیٹ اور ڈیپارٹمنٹ آف انرجی کے ذریعے پاکستان میں کروڑوں ڈالر خرچ کئے گئے۔ ”نام لوگر پروگرام“ کے تحت امریکہ نے ایک امریکی مصنف گرام ایلی سن سے ”نیوکلیئر ٹیررازم“ کے عنوان سے ایک کتاب بھی لکھوائی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ غیرمحسوس طریقے سے بائیولوجیکل اور نیوکلیئر شعبوں سے وابستہ اداروں کی فنڈنگ کر کے پاکستان کے نیوکلیئر پروگرام کو ختم کرنے کے درپے ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ حکومت پاکستان کو امریکہ، برطانیہ سمیت تمام یورپی ممالک سے دوٹوک بات کرنا ہو گی کہ پاکستان کی حکومت عوام اور مسلح افواج پاکستان کے نیوکلیئر پروگرام میں تخفیف کرنے کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکہ کے ڈیپارٹمنٹ آف ڈیفنس کے توسط سے کسی بھی پروگرام کو پاکستان میں شروع کرنے پر سختی سے ممانعت ہونی چاہے وگرنہ حکومت پاکستان میں امریکی افواج کی مداخلت کو روکنے میں کامیاب نہیں ہو گی۔ ممتاز عسکری تجزیہ کار لیفیٹننٹ جنرل (ر) طلعت مسعود نے کہا ہے کہ سیکرٹری دفاع کا یہ کہنا کہ امریکہ اور برطانیہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے خلاف ہیں اسی تاثر کا اعادہ ہے جو پاکستان میں عام پایا جاتا ہے۔ نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برطانیہ اور امریکہ دونوں کو خدشہ یہ ہے کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیار دہشت گردوں یا انتہا پسندوں کے ہاتھ لگ سکتے ہیں۔ اس لئے وہ وقتاً فوقتاً اس کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔ قیام پاکستان نے اثاثوں کے تحفظ کے لئے ایک جامع اور مضبوط نظام بنایا ہوا ہے۔ اس لئے ان کے خدشات بے بنیاد ہیں۔
لاہور (سٹاف رپورٹر) امریکہ اور برطانیہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کے خلاف ہے، سیکرٹری دفاع کے بیان پر دوسرے روز بھی ردعمل دیتے ہوئے منور حسن اور حافظ سعید نے حکومت پر فوری اقدامات کرنے اور امریکہ سے تعلق ختم کرنے پر زور دیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی منور حسن نے کہا کہ 12 سال سے پوری قوم دہائیاں دے رہی تھی کہ ہمیں ڈاکو لوٹ مار رہے ہیں جبکہ ہمارے محافظ نہ صرف خاموشی سے تماشا دیکھتے رہے بلکہ الٹا قوم کو خاموش رہنے پر مجبور کرتے رہے لیکن اب خود وہی دہائی دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کا واحد علاج امریکی جنگ سے فوری علیحدگی اور اس سے دوٹوک الفاظ میں بات کرنے میں ہے۔ جب تک ہم امریکی جنگ سے علیحدہ نہیں ہوتے، ہماری سرحدیں محفوظ ہونگی نہ دہشت گردی سے جان چھوٹے گی اور ایٹمی اثاثوں کو بھی خطرہ رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نہیں چاہتا کہ پاکستان عالمی سودی اداروں کے چنگل سے آزاد ہو کر خودانحصاری کے ذریعے اپنے پاﺅں پر کھڑا ہو، اسی لئے وہ نہ صرف مختلف طریقوں سے پاکستان کو قرضوں کے جال میں پھنساتا ہے بلکہ کرپٹ حکمرانوں کی سرپرستی کر رہا ہے۔ علاوہ ازیں پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ سیکرٹری دفاع کا بیان انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ حکومت پاکستان کو کسی قسم کی کوتاہی سے کام نہیں لینا چاہئے اورایٹمی اثاثوں کی حفاظت کیلئے فوری اقدام کرنے چاہئیں تاکہ انہیں ہر قسم کے خطرات سے محفوظ بنایا جا سکے۔ حکمرانوں کو امریکہ سے کئے گئے تمام معاہدے منسوخ کرنے کا اعلان کر دینا چاہئے اور نیٹو سپلائی بھی فی الفور منقطع کرنی چاہئے۔