زرداری کی ناصر اسلم زاہد کو نگران وزیراعظم بنانے پر رضامند‘ پرویز اشرف جلد نثار کو آگاہ کر دیں گے: ذرائع
اسلام آباد (مقبول ملک+دی نیشن رپورٹ) تحریک منہاج القرآن کے 14 جنوری مارچ کا الٹی میٹم قریب آ رہا ہے اور دوسری جانب معتبر ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے جسٹس (ر) ناصر اسلم زاہد کو نگران وزیراعظم بنانے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ حکمران پیپلز پارٹی کے قریبی ذرائع نے دی نیشن کو بتایا کہ صدر آصف زرداری پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے چند روز قبل ناصر اسلم زاہد کے نام پر رضامندی ظاہر کی اور وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو ہدایت کی کہ وہ اس بارے میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر چودھری نثار علی خاں کو بتا دیں اور ان ذرائع کے مطابق وزیراعظم جلد باضابطہ طور پر اس حوالے سے نثار علی خاں کو آگاہ کر دیں گے وہ ان سے نگران کابینہ اور اس میں پارلیمانی پارٹیز کی نمائندگی کی تفصیلات طے کریں گے۔ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے ذرائع نے بتایا کہ پی پی پی کی قیادت نے غیر رسمی طور پر بیک ڈور چینلز کے ذریعے مسلم لیگ ن کی قیادت کو اس بارے میں آگاہ کر دیا ہے۔ دونوں جماعتیں اب پنجاب میں نگران حکومت بارے تفصیلات طے کر رہے ہیں۔ پنجاب کا وزیراعلی بھی بلاشبہ غیر سیاسی ہو گا اور مسلم لیگ ن کچھ مزید فائدے حاصل کرنا چاہتی ہے۔ مسلم لیگ ن کے سیکرٹری اطلاعات سینیٹر مشاہداللہ خاں نے تسلیم کیا کہ دونوں جماعتیں بیک ڈور چینلز سے رابطے میں ہیں اور جب تک وزیراعظم اپوزیشن لیڈر سے خود رابطہ نہیں کرتے ان چیزوں کا کوئی فائدہ نہیں۔ نگران حکومت کے قیام کا اعلان وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر آئینی طور پر متفقہ طور پر کرنے کے پابند ہیں۔ حالیہ ایک پیشرفت کے مطابق پی پی پی اور حکمران اتحاد کے ذرائع نے دی نیشن کو بتایا کہ پارٹی قیادت اصولی طور پر مارچ میں عام انتخابات چاہتی ہے اور جنوری میں نگران حکومت قائم ہونے کا امکان ہے۔ ان ذرائع کے مطابق نگران کابینہ میں تمام پارلیمانی پارٹیوں کو مناسب نمائندگی دی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم اور اپوزیشن پارلیمنٹ سے باہر سیاسی جماعتوں پر مشتمل وسیع البنیاد حکومت پر بھی متفق ہو سکتے ہیں۔ واضح رہے جسٹس (ر) ناصر اسلم زاہد نے مشرف دور میں پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کیا تھا۔