ہمارا جہاد صرف قبائلی علاقوں تک محدود نہیں‘ کشمیریوں کو بھی آزادی دلائیں گے: تحریک طالبان
سرینگر (کے پی آئی) بھارت اور پاکستان کو کشمیر میں بدامنی پھیلانے کا ذمہ دار قراردیتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان نے کہا ہے کہ دونوں ملک کشمیر کے نام پر اپنا کاروبار چلارہے ہیںاور طالبان ہی کشمیر جاکر نہ صرف کشمیریوںکو آزادی دلاسکتے ہیں بلکہ وہاں شرعی نظام بھی لاگو کرسکتے ہیں۔ رےاستی اخبار کے مطابق طالبان کے چیف کمانڈر حکیم اللہ محسود اور ان کے نائب ولی الرحمان کی میڈیا سے گفتگو کی مزید تفصیلات کے مطابق ویڈیو میں کشمیر میں جاری جہاد سے متعلق ایک سوال کے جواب میں تحریک طالبان پاکستان کے نائب سربراہ ولی الرحمان نے کہا ہم کشمیری مسلمانوں کے ساتھ بھائی چارے میں یقین رکھتے ہیں،کشمیری عوام کو بھارتی سیکورٹی فورسز کی طرف سے وحشیانہ طریقے سے ٹارچر کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے بھارت اور پاکستان کو کشمیر میں بدامنی پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ طالبان کشمیر کو آزاد کرکے وہاں شریعتی نظام لاگو کریں گے۔ ولی الرحمان نے مزید بتایا کہ بھارت اور پاکستان کشمیر کے نام پر کاروبار چلارہے ہیں۔ پاکستان نے آزادی کے نام پر کشمیریوںکو تباہ وبرباد کردیا ہے اور تحریک طالبان کشمیر میں بھارتی حکومت کی بے رحمی پر مبنی پالیسی کی مذمت کرتی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں ولی الرحمان نے کہا ہم کشمیر میں جو جنگ لڑرہے ہیں،وہ غزوہ ہند کے بینر تلے لڑرہے ہیں، ہمارا جہاد صرف قبائلی علاقوں تک محدود نہیں ہے بلکہ اس میں پورا پاکستان، کشمیر اور بھارت شامل ہے۔انہوں نے کہاہم کشمیر جائیں گے اور کشمیریوں کو آزاد کرائیں گے، جیسے ہمارے آباو¿اجداد نے کشمیر کی آزادی کے لئے قربانیاں پیش کیں، ولی الرحمان نے یہ عزم دہرایا کہ تحریک طالبان کشمیر جاکر نہ صرف کشمیریوں کو آزاد کرایں گے بلکہ وہاں شریعتی نظام بھی لاگوکریں گے۔اس ضمن میںان کا کہنا تھا پاکستان نے کشمیر میں جو رجسٹرڈ جہاد شروع کیا ہے، وہ کشمیر کو آزاد نہیں کرا سکتا اور اگر اس نے کشمیر کو آزاد بھی کرایا تو یہ کشمیر کا نظام تبدیل نہیںکرسکتا، صرف طالبان ہی کشمیر میں اسلامی نظام قائم کرسکتے ہیں۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود نے واضح کیا کہ طالبان بات چیت کے خلاف نہیں ہیں۔