کھانسی شربت سے گوجرانوالہ میں مزید ایک شخص جاں بحق، 19 میڈیکل سٹور سیل
گوجرانوالہ/ میانوالی /چک امرو (نمائندہ خصوصی + نمائندگان) گوجرانوالہ میں نشہ آور کھانسی کا زہریلا شربت پینے سے پانچویں روز مزید ایک شخص موت کی وادی میں چلا گیا‘ دیگر افراد کو ہسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔ شہریوں نے ہلاکتوں کی ذمہ داری محکمہ ہیلتھ اور ڈرگ انسپکٹروں پر ڈال دی ۔ شہر بھر اور گردونواح کے مختلف علاقوں میں میڈیکل سٹوروں سے ڈرگ انسپکٹروں کی ملی بھگت کے ساتھ سرعام فروخت ہونے والا نشہ آور زہریلا شربت پینے کے باعث گذشتہ روز بلال روڈ کا منظور جاں بحق ہوگیا۔ ہسپتال میں منظور کی ہلاکت پر اس کے گھر والے چیخ وپکار کرنے کے ساتھ دیواروں سے اپنا سرمارتے رہے۔ جبکہ ہسپتال کی ٹراما سنٹر کے باہر کھڑی آٹھ سرکاری ایمبولینسز میں ڈسٹرکٹ ہسپتال کی انتظامیہ کی طرف سے کافی عرصہ سے پٹرول مہیا نہ ہونے کے باعث لواحقین جہاں چار روز سے اپنے پیاروں کی نعشوں کو پرائیویٹ ایمبولینسز کے ڈرائیوروں کو بھاری کرایہ ادا کرکے لے جاتے رہے وہیں منور کے ورثاءبھی اس کی نعش کو تدفین کے لئے پرائیویٹ ڈرائیور کی مرضی کا کرایہ دے کر لے گئے۔ محکمہ ہیلتھ اور پولیس نے شہر کے میڈیکل سٹوروں کی چیکنگ کا سلسلہ جاری رکھا جبکہ شہریوں نے خادم اعلی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے نا اہل افسران اور عملہ کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے تاکہ آئندہ ایسا ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہوسکے۔ میانوالی سے نمائندگان کے مطابق ڈی سی او نے ای ڈی او ہیلتھ کو ضلع کے میڈیکل سٹورز سے ٹائنو سیرپ ہٹانے کا حکم دے دیا اور اے ڈی سی، اسسٹنٹ کمشنرز اور ڈی او سی کو بھی میڈیکل سٹورز چیک کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ چک امرو سے نامہ نگار کے مطابق کھانسی کے ہلاکت انگیز سیرپ کی سب ڈویژن شکر گڑھ میں فروخت جاری ہے۔گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق ترجمان ضلعی حکومت گوجرانوالہ نے کہا ہے مضر صحت کف سیرپ کی میڈیکل سٹورز سے برآمدگی کے لئے کارروائی جار ی ہے۔ ضلعی انتظامیہ‘ محکمہ صحت اور پولیس پرمشتمل ٹیموں نے آج745 میڈیکل سٹوروں کو چیک کیا جن سے 9324 کف سیرپ کے علاوہ مزید 3224سیرپ کی بوتلیںبرآمد کرکے ضبط کی گئیں جبکہ 19 سٹوروں کو سیل کیاگیا۔