ایوننگ شفٹ میں کام کرنے والے ڈاکٹرز طبی آلات اور ادویات سے محروم
لاہور (ندیم بسرا) وزیر اعلی کی جانب سے ہسپتالوں میں شروع کی جانے والی ایوننگ اوپی ڈی انتظامی طور پر گوناںگو مسائل کا شکار ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ او پی ڈی شروع کئے جانے سے قبل منصوبہ بندی نہ کئے جانے کے باعث ایوننگ اوپی ڈی فلاپ ہونا شروع ہو گیا ہے کیونکہ ایوننگ شفٹ میںکام کرنے والے ڈاکٹرز تاحال ضروری طبی آلات سمیت سازوسامان سے محروم ہیں دوسری جانب میجر ڈسپنسری کے بند ہونے کے باعث شام کو او پی ڈی ڈسپنسری کو ادویات کا حصول ناممکن ہوجاتا ہے جس کے باعث مریضوں کو ادویات بازار سے خریدنا پڑتی ہیں۔ علاوہ ازیں پروفیسرز سمیت سینئر کنسلٹنٹ کوئی بھی ڈاکٹر ایوننگ اوپی ڈی میں موجود نہ ہے اور صرف میڈیکل آفیسر ز اور ہاوس آفیسرز ہی وہاں موجود مریضوں کودیکھ رہے ہیں۔ اس حوالے سے اوپی ڈی میں فرائض سرانجام دینے والے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ہمیں مریضوںکے چیک اپ سمیت ضروری سامان رکھنے لئے طبی آلات اور الماریاں سمیت ضروری سہولیات میسر نہیں ہیں۔ وارڈز میں بیڈز کی تعداد میں اضافہ کے علاوہ ڈاکٹرز کی تعداد میں بھی اضافہ ہونا چاہئے دوسرابڑا مسئلہ یہ ہے کہ اب صبح کی شفٹ کے ڈاکٹرز وقت سے پہلے ہی غائب ہوجاتے ہیں مریضوں کو شام کو چیک کروانے کے لئے گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے اسکے لئے بھی صبح کے شفٹ کے ڈاکٹرز کو پابند کرنا ضروری ہے کہ پہلے اوقات کے دوران آنے والے مریضوںکو پہلے اوقات میں ہی ٹریٹ کیا جائے۔