• news

میرٹ ‘ شفافیت کو فروغ دیکر سفارش اور اقربا پروری کا خاتمہ کر دیا: شہباز شریف

لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ صوبے میں اچھی طرز حکمرانی کو فروغ دیا گیا ہے اور شہریوں کو بہترین خدمات کی فراہمی کیلئے ٹھوس اقدامات کئے گئے ہیں۔ سرکاری ملازمین کو پنشن کی ادائیگی کا جدید نظام بھی گڈگورننس کی جانب ایک اور اہم قدم ہے۔ پنشن کے نئے نظام کے تحت ملازمین کو تنخواہوں کی طرح پنشن بھی ان کے بینک اکاﺅنٹ کے ذریعے ملے گی جس سے انہیں پنشن کے حصول کیلئے تکلیف دہ مراحل سے نجات ملے گی۔ وہ گزشتہ روز ایوان وزیراعلیٰ میں پنشن کی ادائیگی کے جدید نظام کے اجراءکے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ شہباز شریف نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ہر شعبے میں میرٹ اور شفافیت کو فروغ دے کر سفارش اور اقربا پروری کا خاتمہ کیا ہے۔ گزشتہ ساڑھے چار سالوں میں تمام شعبوں میں شفافیت اور میرٹ پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا گیا ہے۔ پنجاب حکومت کے تعلیم، صحت، فراہمی انصاف اور دیگر سماجی پروگراموں میں انصاف کی چھاپ نمایاں ہے اور تمام پروگراموں میں شفافیت اور میرٹ کو اولیت دی گئی ہے۔ پنشن کے جدید نظام کا اجرا صوبائی حکومت کا ایک اور انتہائی اہم اور قابل تحسین اقدام ہے جس سے لاکھوں ملازمین مستفید ہوں گے۔ انہوں نے پنشن کا جدید نظام متعارف کرانے پر چیف سیکرٹری، سیکرٹری خزانہ اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس نظام پر پوری طرح عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ لاہور سے بطور پائلٹ پراجیکٹ شروع کئے گئے پنشن کے جدید نظام میں جنوبی پنجاب اور مرکزی پنجاب کے ایک ایک ضلع کو بھی شامل کیا جائے اور اس پروگرام کو صوبے کے تمام اضلاع تک پھیلایا جائے۔ پنشن کے جدید اور مربوط نظام کا اجرا کیا جا رہا ہے اور اس پروگرام کو کامیاب بنانے پر متعلقہ اداروں کے سربراہان کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ پنجاب حکومت کو نئے سال کی آمد پر یہ اعزاز حاصل ہو رہا ہے کہ اس نے سرکاری ملازمین کیلئے پنشن کا حصول آسان بنانے کیلئے یہ تاریخ ساز نظام وضع کیا ہے اور پاکستان کی تاریخ میں پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں پر پنشن کا یہ جدید نظام رائج کیا جا رہا ہے۔ قبل ازیں سیکرٹری خزانہ طارق باجوہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب نے پنشن کی ادائیگی کا نیا طریقہ کار وضع کیا ہے جس کے تحت پنشن کی ادائیگی صرف کمپیوٹرائزڈ پنشن رول کے ذریعے ہوگی۔ نئے طریقہ کار کا اطلاق ان سرکاری ملازمین پر ہوگا جو یکم جنوری 2013 سے اپنی 60 سال کی عمر پوری کرکے سرکاری ملازمت سے ریٹائر ہوں گے۔ ایسے ملازمین کو کمیوٹیشن اور ماہانہ پنشن کی ادائیگی براہ راست ان کے بینک اکاﺅنٹ میں ہوگی۔ بعدازاں وزیراعلی نے جنوری میں ریٹائر ہونے والے 20 ملازمین کو پنشن پے آرڈر دئیے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا ہے کہ توانائی کے بد ترین بحران نے مستقبل کے معماروں کے لئے تعلیم کا حصول بھی مشکل بنا دیا ہے۔ توانائی کے شدید بحران سے زراعت، صنعت ،تجارت، تعلیم، صحت اور دیگر سماجی شعبے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ طلبا و طالبات کو حصول تعلیم میں مشکلات اور مسائل کا سامنا ہے۔ پنجاب حکومت نے ”اجالا پروگرام“ کے تحت میٹرک اور انٹر میڈیٹ کے طلبا و طالبات میں سولر لیمپس مفت تقسیم کرنے کا پروگرام بنایا ہے اور جلد ہی اس پروگرام کاآغاز کیا جا رہا ہے۔ وہ ماڈل ٹاﺅن میں ”وزیراعلیٰ اجالا پروگرام “سے متعلق اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ شہبازشریف نے کہاکہ بجلی کی قلت سے عوام کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے۔ تجارتی و معاشی سرگرمیاں ختم ہو گئی ہیں۔ صنعتوں کے بند ہونے سے لاکھوں مزدوربے روز گار ہو گئے ہیں۔ اسی طرح توانائی کے شدید بحران سے صحت اور تعلیم کے شعبے پر بھی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ پنجاب حکومت جہاں توانائی کے مسائل پر قابو پانے کے لئے متبادل ذرائع سے توانائی کے منصوبوں کو تیزی سے آگے بڑھا رہی ہے وہاں مستقبل کے معماروں کو اپنی تعلیمی سرگرمیوں کو جاری رکھنے میں معاونت کے لئے ”اجالا پروگرام“ کا آغاز کیا جا رہا ہے جس کے تحت طلبا و طالبات میںسولر لیمپس مفت تقسیم کئے جائیںگے۔ سرکاری تعلیمی اداروں کے طلبا و طالبات کو شفاف طرےقے سے میرٹ کی بنیاد پر سولر لیمپس دئےے جائیںگے جن کے ذرےعے طلبا و طالبات لوڈ شیڈنگ میں بھی اپنی پڑھائی جاری رکھ سکیں گے۔ صوبے بھر میں مجموعی طور پر دو لاکھ سے زائد سولر لیمپس طلبا و طالبات میں تقسیم کئے جائیں گے اور اس مقصد کے لئے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔ دریں اثنا شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے شہریوں کو ٹریفک کے مسائل سے نجات دلانے اور ٹریفک کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے ہیں۔ رنگ روڈ پر ٹریفک مینجمنٹ اور مسافروں کی سہولت کے لئے رنگ روڈ پولیس فورس تشکیل دی گئی ہے ،جو ٹریفک کو رواں دواں رکھنے اور کسی بھی حادثے کی صورت میں معاون و مددگار ثابت ہوگی۔ رنگ روڈ پولیس فورس کے لئے 324 افسران و اہلکاران میرٹ کی بنیاد پر بھرتی کئے گئے ہیں۔ پنجاب حکومت نے رنگ روڈ پولیس کے نئے نظام میں کروڑوں روپے کی سرماےہ کاری کی ہے۔ توقع کرتے ہیں کہ رنگ روڈ کے افسران و اہلکاران اپنے فرائض ایمانداری ، خدا خوفی اور فرض شناسی سے سر انجام دیں گے۔ کرپشن اور سفارش کو پس پشت ڈالتے ہوئے رنگ روڈ پر آنے والے مسافروں کی بہتر انداز میں رہنمائی کریںگے۔ رنگ روڈ پولیس فورس مکمل طور پر خود مختار ہو گی۔ مجھے امید ہے کہ نئی پولیس فورس قانون کی خلاف ورزی پر بلا امتیاز فوری کارروائی عمل میں لائے گی اور سفارش و رشوت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی۔ پنجاب میں ہر طرف میرٹ ، قابلیت اور اہلیت کا نظام راج کیا گیا ہے اور بااثر شخصیات کی سفارش بھی نہیں چلتی بلکہ قابلیت ،اہلیت اور میرٹ ہی سفارش ہے۔ وہ گزشتہ روز عبداﷲگل انٹرچینج پر لاہور رنگ روڈ پولیس فورس کے نئے نظام کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ شہبازشریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ لاہور رنگ روڈ پر عوام کو آرام دہ اور پرسکون سفری سہولتوں کی فراہمی کے حوالے سے ٹرانسپورٹ کی تاریخ کا اہم دن ہے۔ ٹریفک مینجمنٹ کے اعلی معیار کا نظام معرض وجود میں لایا گیاہے۔ رنگ روڈپولیس میں بھرتیاں قابلیت، اہلیت اور میرٹ کی بنیاد پر کی گئی ہےں اور اس فورس میں شامل ہونے والے افسران و اہلکاروں کو جدید خطوط پر تربیت فراہم کی گئی ہے۔ نئی پولیس فورس رنگ روڈ سے گزرنے والے مسافروں کی رہنمائی اور اعلی معیار کی پولیسنگ کرے گی۔ رنگ روڈ پولیس فورس کے جذبے صادق ہےں اور وہ آئین اور قانون کی پاسداری کرتے ہوئے قوم کی توقعات پر پورا اترے گی۔ رنگ روڈ پولیس حسن اخلاق اور ہمدردی کے ذرےعے مسافروں کے لئے بہترین ماحول پیدا کرے اور عوام سے خوش اخلاقی سے پیش آ کر ان کی آنکھوں کا تارا بنے۔ رنگ روڈ پولیس فورس کی اس نہج پر تربیت کی گئی ہے کہ وہ مدد کے لئے کال یا کسی بھی حادثہ کی صورت میں 3منٹ میں جائے وقوعہ پر پہنچے گی اور وہ رنگ روڈ پر پٹرولنگ کا عمل باقاعدگی سے جاری رکھے گی۔ رنگ روڈ کا شمالی حصہ مکمل کر لیا گیا ہے ،اس کا جنوبی حصہ بھی بنائیں گے۔ رنگ روڈ کے جنوبی حصے کی تعمیر کے لئے ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کے حصو ل کے لئے کاوشیں کی جا رہی ہیں۔ رنگ روڈ اتھارٹی کے چیئرمین اور محکمہ پولیس کے افسران مبارکباد کے مستحق ہےں جن کی شبانہ روز کی کاوشوں سے رنگ روڈ پولیس کا نظام معرض وجود میں آیا ہے۔ پاکستان کا پولیس کا نظام بوسیدہ ہو چکاہے اور اس نظام میں کرپشن کے باعث عوام پولیس پر اعتماد نہیں کرتے۔ جس کے باعث فرض شناسی اور ایمانداری پیچھے رہ جاتی ہے حالانکہ محکمہ پولیس میں بے شمار فرض شناس اور قابل افسران موجود ہےں اس کے باوجو د پولیس کا امیج بہتر نہ ہوناقابل افسوس ہے۔ ہمیں مشترکہ کاوشوں سے عوام کی نظروں میں پولیس کے تاثر کو بہتر بنانا ہے۔ رنگ روڈ پولیس کے افسران اپنی محنت سے خود کو موٹروے پولیس سے بہتر ثابت کریں اور اپنے اچھے گفتار اور مزاج سے لوگوں کے دلوںمیں گھر کریں۔ قبل ا زیں چیئرمین رنگ روڈ اتھارٹی راشد محمود لنگڑیال نے رنگ روڈ پولیس فورس کی تشکیل اور تربیت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔

ای پیپر-دی نیشن