قائمہ کمیٹی کا اجلاس ،قرضوں، امداد، گرانٹس، غیرملکی فنڈز کی تفصیلات طلب
اسلام آباد (اے این این) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے قرآن پاک کی طباعت کےلئے درآمد کئے جانے والے کاغذ کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ نہ دینے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر نیک مقصد کےلئے ٹیکس چھوٹ نہیں دی جاسکتی تو پھر فیڈرل بورڈ آف ریونیو ہر قسم کی ٹیکس چھوٹ ختم کرے، قرآن پاک کی غلطیوں سے پاک طباعت یقینی بل کو حتمی شکل دینے کےلئے ساجد احمد کی زیر صدارت ذیلی کمیٹی تشکیل 10 جنوری کو اجلاس طلب کرلیاگیا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس منگل کے روز پارلیمنٹ ہاﺅس میں چیئرمین مولانا محمد قاسم کی زیر صدارت ہوا۔ علاوہ ازیں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پوسٹل سروسز کے اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ افسران پارلیمنٹ کے سامنے جھوٹ بول رہے ہیں ادارہ 2ارب خسارے میں جا رہا ہے جبکہ وفاقی وزیر عمر گورگیج نے کہا ہے کہ جاتے جاتے اچھا کام کرنا چاہتاہوں ادارہ کو اپنے گھر کی طرح سمجھتاہوں بہتری لانا چاہتاہوں بیوروکریسی روڑے اٹکارہی ہے نوکریوں پر پابندی ہے اراکین کمیٹی نے اپنے لوگوں کےلئے پانچ پانچ ملازمتیں مانگ لیں۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پوسٹل سروسز کا اجلاس اسلم بودلہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں منعقد ہوا۔ کمیٹی نے نجی کورئیر کمپنیوں کے کاروبار کی نگرانی اور دور دراز علاقوں میں نیٹ ورک کے قیام کو یقینی بنانے کے حوالے سے ترمیمی بل کا مسودہ تیار کرنے کی ہدایت بھی کی۔قومی اقتصادی ومعاشی ٹیم نے گزشتہ 27 سالوں کے دوران لیے گئے ملکی و غیر ملکی قرضوں کے استعمال کی تحقیقات کے لیے قائمہ خصوصی کمیٹی کو آگاہ کیا ہے کہ ملک کی 60 فیصد آمدن (ریونیو) سیکیورٹی، قرضوں پر سود کی ادائیگیوں اور سبسڈیز پر خرچ ہو رہی ہے۔ خصوصی کمیٹی نے گزشتہ ایک سال کے لیپس ہونے والے غیر ملکی قرضوں، امداد گرانٹس و دیگر غیر ملکی فنڈز کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ قائمہ کمیٹی نے ان فنڈز کے عدم استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ناقص بجٹ سازی قرار دیا ہے۔ کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کی چیئر پرسن شہناز وزیر علی کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوا۔ کمیٹی نے قرار دیا ہے کہ حکومت آئندہ کوئی بھی بیل آﺅٹ پیکیج دینے سے پہلے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے۔