کراچی: شرجیل میمن کے ماموں زاد بھائی، 2 پولیس اہلکاروں سمیت 8 قتل
کراچی (کرائم رپورٹر+ خصوصی رپورٹر) کراچی میں بدامنی کا سلسلہ جاری، بدھ کو فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں شرجیل میمن کے مامود زاد بھائی دو پولیس اہلکاروں سمیت مزید 8 افرادجاںبحق اور تین افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس حکام کے مطابق تھانہ کلری کی حدود میں بی کام کے پیپر دینے جانے والے اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکن دو جڑواں بھائی جمال لطیف ظفر اور حیدر لطیف ظفر کو گولیاں مار دیں۔ جمال ہسپتال جاتے ہوئے دم توڑ گئے جبکہ دوسرے بھائی حیدر لطیف کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ کورنگی میں 25 سالہ نامعلوم شخص کی لاش ملی جسے فائرنگ کر کے قتل کیا گیا جبکہ بن قاسم تھانے کی حدود پورٹ قاسم ٹیکسٹائل ملز سٹی میں کراو¿ن سیکیورٹی کمپنی کے گارڈ کی گولی چہرے پر لگنے سے ساتھی سیکیورٹی گارڈ 35 سالہ عبداللطیف ولد رجب علی ہلاک ہوگیا۔ پیر آباد تھانے کی حدود بنارس پل کے نیچے ڈاکوو¿ں کی فائرنگ سے دو پولیس اہلکار 35سالہ رضوان، محمد نعیم احمد جاں بحق ہو گئے۔ ڈاکس تھانے کی حدود میں کیماڑی فش ہاربر ساحل سمندر سے 30سالہ نامعلوم شخص کی تشدد زدہ لاش ملی ہے۔ جاوید عزیز میمن کو سائیٹ کراچی میں قتل کیا گیا۔ وہ ایک بنک سے منسلک تھے۔ ادھر ڈیفنس کے علاقے میں ٹیکسی میں دھماکے کے بعد آگ لگ گئی جس سے ڈرائیور زخمی ہو گیا۔ آگ شارٹ سرکٹ سے لگی۔ ادھر شاہراہ پاکستان بم دھماکے میں جاں بحق ہونے والے چار افراد کی نماز جنازہ (آج) بدھ کو کراچی میں ادا کر دی گئی۔ جاں بحق ہونے والے افراد کا تعلق ایم کیو ایم سے تھا۔ ایم کیو ایم نے اپنے کارکنوں کی ہلاکت پر یوم سوگ منایا۔ عمارتوں پر سیاہ پرچم لہرائے گئے۔ بم دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کر لی گئی جس میں کہا گیا کہ دھماکے میں استعمال ہونے والا مواد تین کلو وزنی تھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بم ڈسپوزل اسکواڈ کی جانب سے تیار کی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ عائشہ منزل میں کیا جانے والا دھماکہ غیرملکی ساختہ بم کا تھا۔ ادھر سرچ آپریشن کے دوران مختلف علاقوں سے 50مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا گیا۔