لانگ مارچ کو فری ہینڈ دینے کا فیصلہ‘ نعروں کی آڑ میں الیکشن ملتوی نہیں ہونے دیں گے : نوازشریف
لاہور (خصوصی رپورٹر) مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت فوری طور پر الیکشن شیڈول کا اعلان کر کے بے یقینی کی فضا کو ختم کرے‘ مشاورت سے نگران وزیراعظم کا فیصلہ کیا جائے‘ نعروں کی آڑ میں الیکشن ملتوی کرانے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے‘ غیر جمہوری طریقوں سے نظام کو نقصان پہنچانے والے ملک کے دوست نہیں ہو سکتے‘ قوم جانتی ہے کہ لشکر کشی کے ایجنڈے والوں کو کس کی پشت پناہی حاصل ہے‘ عوام کو امپورٹڈ سیاستدانوں کی ضرورت نہیں وہ سیاسی شعبدہ بازوں سے تنگ آچکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے مشاورتی اجلاس سے خطاب میں کیا۔ یہ اجلاس ماڈل ٹاﺅن میں نواز شریف کی زیر صدارت ہوا جس میں وزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف‘ اسحق ڈار‘ احسن اقبال‘ پرویز رشید‘ رانا ثناءاللہ‘ خواجہ سعد رفیق‘ حمزہ شہباز‘ مریم نواز و دیگر رہنماﺅں نے شرکت کی۔ نواز شریف نے کہا کہ عوام کو درآمد شدہ سیاستدانوں کی ضرورت نہیں ہے۔ قوم سیاسی شعبدہ بازوں سے تنگ آچکی ہے۔ ہم جمہوریت کو پٹڑی سے نہیں اترنے دیں گے۔ موجودہ حالات میں ملک کسی بے یقینی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام جمہوریت کے تسلسل کو بنیادی حق سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام کو پٹڑی سے اتارنے والے آمریت کے دلدادہ ہیں۔ امید ہے کہ تمام ملکی ادارے قانون کے مطابق اپنا کردار ادا کریں گے۔ قوم پرامن جمہوری عمل کیلئے تیار ہے۔ غیر جمہوری طریقوں سے نظام کو نقصان نہیں پہنچانے دیں گے۔ جمہوری نظام کو پٹڑی سے اتارنے والے ملک کا مستقبل داﺅ پر لگانا چاہتے ہیں۔ نوازشریف نے کہا کہ اب دارالحکومت پر لشکر کشی کی سیاست غیر جمہوری قوتوں کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کا ذریعہ تو بن سکتی ہیں لیکن اس کوشش سے کسی قسم کی اصلاح نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ سازشیں عوام سے انتخابات کے ذریعے اچھی اور قومی امنگوں کی ترجمان حکومت سے محروم کرنے کی کوشش ہے۔ اجلاس میں علامہ طاہرالقادری کے لانگ مارچ سمیت ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ طاہرالقادری کے لانگ مارچ کو روکا نہیں جائے گا البتہ املاک کو نقصان پہنچانے‘ جلاﺅ گھیراﺅ اور توڑ پھوڑ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ جو قانون کو ہاتھ میں لے گا اس کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔ اجلاس میں پنجاب حکومت کی جانب سے اعلی قیادت کو آگاہ کیا گیا کہ طاہرالقادری کے لانگ مارچ کو سکیورٹی فراہم نہیں کی جا سکتی۔ پولیس کے پاس صوبے میں امن و امان کے حوالے سے نفری کی کمی ہے۔ اگر پولیس کو سکیورٹی پر لگا دیا جائے تو صوبے میں امن و امان کی صورتحال مخدوش ہو سکتی ہے۔ اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ اس وقت ملک کی معاشی صورتحال تباہی کی طرف جا رہی ہے۔ ملک کسی بدامنی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ ہم دنیا پر ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ پاکستان بیلٹ کے ذریعے تبدیلی کا عمل ممکن بنا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کے پاس تبدیلی کا ایجنڈا ہے تو وہ الیکشن میں اترے اور انتخابی عمل کے ذریعے اپنے امیدواروں کا چناﺅ کرے۔ ملک میں آزاد الیکشن کمشن اور آزاد عدلیہ موجود ہے۔ کیا لانگ مارچ کرنے والوں کو عدلیہ پر اعتماد نہیں ہے۔ اگر طاہرالقادری سمجھتے ہیں کہ آئین پر عمل نہیں ہورہا تو اس کا فورم سپریم کورٹ ہے۔ اگر کسی نے انتخابی عمل متاثر کرنے کی کوشش کی تو مسلم لیگ (ن) عوام کیساتھ مل کر اس کا مقابلہ کرے گی اور کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔