توقیر صادق کٹھمنڈو سے ڈھاکہ پہنچ گیا : آئی جی ۔۔۔ کس نے فرار کرایا‘ ایک ہفتے میں رپورٹ دی جائے : سپریم کورٹ
اسلام آباد (اے این این+نوائے وقت نیوز) سپریم کورٹ نے سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کو دو پاسپورٹ جاری کرنے پر آج رپورٹ طلب کرلی‘ ایف آئی اے کو پاسپورٹ منسوخ کرنے کے لئے ازخود کارروائی کا حکم ‘ پنجاب پولیس کو توقیر صادق کی گرفتاری اور فرار کروانے والوں سے متعلق رپورٹ ایک ہفتے میں جمع کرانے کی ہدایت‘ مقدمے کی سماعت آج پھر ہوگی جبکہ جواد ایس خواجہ نے کہا ہے کہ فرار کرانے میں ایجنسیاں ملوث ہوں تو ٹرائل کیسے ہوسکتا ہے‘ کسی تفتیشی ایجنسی کو علم نہیں کہ ملزم کہاں ہے۔ بدھ کو جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے اوگرا عملدرآمد کیس میں توقیر صادق کی عدم گرفتاری سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ قائم مقام آئی جی پنجاب خدا بخش نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کی گرفتاری کیلئے ٹیم ڈھاکہ بھجوائی گئی، تاہم پتہ چلا ہے کہ توقیر صادق کے پاس دو پاسپورٹس ہیں اور وہ کھٹمنڈو سے ڈھاکہ فرار ہو گیا ہے۔ توقیر صادق کی پاکستان سے روانگی کا ریکارڈ نہیں مل سکا۔ جسٹس خلجی عارف حسین نے ریمارکس دےئے کہ 83ارب کھا کر غائب ہونے والے شخص کو پولیس پکڑ نہیں رہی ‘ہماری تفتیشی ایجنسیوں کو علم نہیں کہ ملزم کہاں ہے، ملک کے کسی ائرپورٹ سے توقیر صادق کی روانگی کا ریکارڈ نہ ملنا حیران کن ہے۔ سفارتخانے فون کرلیا جاتا تو معلومات مل جاتیں ، امیگریشن حکام سے پوچھا جا سکتا ہے توقیر صادق کو دو پاسپورٹ کیسے جاری ہوئے، ایف آئی اے حکام کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ توقیرصادق کے اہلخانہ نے 31 دسمبر کو آنا تھا مگر واپسی نہیں ہوئی، ٹکٹ پشاور کے ایجنٹ کے ذریعے جاری ہوئے۔ جسٹس جواد نے کہا کہ بلیک بیری کمپنی کو پتا ہے کون کہاں بیٹھا ہے، کمپنی سے پتا چلا ہے پانچ دن پہلے توقیرصادق نے کسی کو میسیج کیا تھا، اس معاملے میں صرف سپریم کورٹ دلچسپی لے رہی ہے اورکوئی ادارہ دلچسپی نہیں لے رہا ، ملکی ایجنسیاں ملی ہوئی ہوں تو پھر فیئرٹرائل کیسے ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ توقیر صادق کا پتہ لگانے تین افسر پہلے کراچی پھر کٹھمنڈو گئے جس پر سرکارکا پیسہ لگا لیکن نتیجہ صفر رہا۔ 8 سے 10 فیصد گیس چوری ہو رہی ہے، بوجھ عام صارف برداشت کرتا ہے، آپ کی ذمہ داری ہے کہ ایسے لوگوں کو گرفتار کریں۔ عدالت نے توقیر صادق کو دو پاسپورٹ جاری کرنے سے متعلق رپورٹ آج جمعرات کو طلب کرلی جبکہ قائم مقام آئی جی پنجاب کو ہدایت کی کہ توقیر صادق کی گرفتاری کے حوالے سے ایک ہفتے میں رپورٹ جمع کروائی جائے اور یہ بتایا جائے کہ ملزم کو فرار کرانے میں کون لوگ ملوث تھے‘ کس نے مدد کی‘ ملزم کی گرفتاری میں تاخیر کی وجوہات سے بھی آگاہ کیا جائے اور انکوائری کرکے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے۔ عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ توقیر صادق کے پاسپورٹ منسوخ کرنے کے حوالے سے ازخود کارروائی کی جائے۔ سپریم کورٹ نے اوگرا‘ نیب اور ایف آئی اے کو توقیر صادق کے مستقل وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کاحکم دیدیا۔ توقیر صادق کی گرفتاری کے بارے میں ایک ہفتے میںرپورٹ طلب کرلی گئی۔ احتساب عدالت ایڈمنسٹریٹر جج کے تقرر میں تاخیر کی وجوہات بھی جمع کرانے کی ہدایت کی گئی۔ سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ تاخیر کی وجوہات تحریری طور پر جمع کرائی جائیں۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل کو ہدایت کی گئی کہ تحریری جواب کی کاپی نیب پراسیکیوٹر کو بھی فراہم کی جائے۔ پنجاب پولیس کے قائم مقام آئی جی ملک خدا بخش نے توقیر صادق کی عدم گرفتاری پر رپورٹ جمع کرادی۔ قائم مقام آئی جی پنجاب نے بتایا کہ توقیر صادق 28نومبر کو نجی ائر لائن کی پرواز سے یو اے ای پہنچے۔ توقیر صادق ویزا ختم ہونے سے قبل ڈھاکہ اور کھٹمنڈو چلے گئے۔ حکام ایف آئی اے نے بتایا کہ توقیر صادق کے اہل خانہ کو ٹکٹ اجرا کی معلومات نیب کو فراہم کردی ہیں۔ یہ ٹکٹ پشاور کے ایجنٹ کے ذریعے جاری ہوئے۔ توقیر صادق کے اہل خانہ کی 31دسمبر کو واپسی کنفرم تھی مگر وہ نہیں آئے۔ جسٹس جواد نے کہا کہ لگتا ہے نیب بھی توقیر صادق کو پکڑنے میں دلچسپی نہیں رکھتا۔ نیب کے چھاپے سے پہلے ہی توقیر صادق وہاں سے روانہ ہوجاتا ہے۔نیب پراسیکیوٹر کاکہنا تھا کہ ہمارے پاس فورس کی کمی ہے ۔جسٹس خلجی نے ریمارکس دئیے کہ پولیس کی جانب سے توقیر صادق کی گرفتاری میں تاخیر پر نیب نے کیا کارروائی کی؟آئی جی موٹرویز عباس لک کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔ آئی جی موٹر ویز نے عدالت کو بتایا کہ نیب نے اطلاع دی توقیر صادق جہانگیر بدر کے ہمراہ موٹر وے پر سفر کر رہا ہے۔ جسٹس جواد نے کہا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر نیب نے جس سیاسی شخصیت کا ذکر کیا کیا اس سے رابطہ کیا گیا؟ اس افسر کا بھی نام بتائیں جسے توقیر صادق کی کار کی نشاندہی کی ذمہ داری دی۔ آئی جی موٹر ویز نے کہا کہ توقیر صادق کو پکڑنے کیلئے آئی جی ،ڈی آئی جی،انسپکٹر پر مشتمل ٹیم تشکیل دی۔ ڈائریکٹر لیگل ایف آئی اے نے کہا کہ توقیر صادق کی گرفتاری کیلئے انٹر پول سے رابطہ کیاجائیگا۔ انٹرپول کو توقیر صادق کے ریڈ نوٹس جاری کرنے کا جلد کہیں گے۔سپریم کورٹ نے توقیر صادق کو دو پاسپورٹ جاری کرنے پر آج بروز جمعرات رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے کہا کہ ایف آئی اے توقیر صادق کے پاسپورٹ منسوخ کرنے کیلئے ازخود کارروائی کرے۔جسٹس جواد نے کہا کہ توقیر صادق کو فرار کرانے کے ذمہ داروں کے خلاف ایکشن لینا پڑے گا۔ اوگرا عمل درآمد کیس کی سماعت آج تک ملتوی کردی گئی۔ ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ توقیر صادق کی گرفتاری کیلئے انٹرپول سے رابطہ کیا جائے گا۔ ایف آئی اے کے ڈائریکٹر لیگل کا کہنا تھا کہ توقیر صادق کی گرفتاری کیلئے انٹرپول کو ریڈ نوٹسز جاری کرنے کا جلد کہا جائے گا۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ توقیر صادق کو ملک سے فرار کرنے کے ذمہ داروں کے خلاف ایکشن لینا پڑے گا۔