• news

لانگ مارچ : صدر نے متحدہ اور ق لیگ سے مذاکرات کیلئے وزیراعظم کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی

کراچی (این این آئی) صدر آصف علی زرداری نے ملک میں تبدیل ہوتی ہوئی سیاسی صورتحال، آئندہ انتخابات پر مشاورت، متحدہ قومی موومنٹ اور (ق) لیگ کی جانب سے عوامی تحریک کے 14 جنوری کے لانگ مارچ کی حمایت پر ان جماعتوں سے بات چیت کے لئے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں ایک 4 رکنی کمیٹی قائم کر دی ہے جس میں وفاقی وزرا مخدوم امین فہیم، سید خورشید شاہ اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی شا مل ہیں۔ یہ کمیٹی ان جماعتوں سے آئندہ کے انتخابی اتحاد سمیت اہم امور پر بات چیت کرے گی۔ باخبر ذرائع کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری سے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے بدھ کو بھی صدارتی کیمپ آفس بلاول ہاﺅس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال، آئندہ انتخابات پر مشاورت، متحدہ قومی موومنٹ اور مسلم لیگ (ق) کی جانب سے عوامی تحریک کے 14 جنوری کے لانگ مارچ کی حمایت، ملک میں توانائی کے بحران سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ صدر نے کہا کہ سیاست کرنا تمام جمہوری قوتوں کا حق ہے لیکن سیاسی عمل میں جمہوری روایات کو نظرانداز نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کسی کو بھی جمہوریت کو غیر مستحکم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور جمہوریت کے خلاف کی جانے والی تمام سازشوں کو عوام کے تعاون سے ناکام بنا دیا جائے گا۔ صدر نے کہا کہ ملک میں جمہوری عمل کا تسلسل جاری رہے گا، موجودہ حکومت کی مدت پوری ہونے کے بعد سیاسی قوتوں کی مشاورت سے نگران حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے گا اور آئندہ انتخابات مقررہ وقت پر منعقد کروا کے کامیاب ہونے والی جماعت کو آئینی طریقے سے حکومت منتقل کر دی جائے گی۔ بعدازاں صدر مملکت سے بلاول ہاﺅس میں وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے دوبارہ ملاقات کی۔ ملاقات میں ملکی معاشی اور اقتصادی صورتحال اور توانائی کے بحران پر تفصیلی غور کیا گیا۔ صدر نے کہا کہ جمہوری استحکام کے بعد معاشی استحکام کی مضبوطی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ صدر نے کہا کہ وفاقی حکومت توانائی کے بحران کے خاتمے کےلئے بھرپور اقدامات کرے تاکہ ملک میں معیشت کا پہیہ رواں دواں رہے۔ صدر نے کہا کہ حکومت ہنگامی بنیادوں پر عوام کو بجلی و گیس کی فراہمی کو یقینی بنائے اور توانائی کے حصول کے لئے متبادل ذرائع کے منصوبوں پر جاری کام کی رفتار کو مزید تیز کیا جائے۔ صدر نے کہا کہ معاشی استحکام کے لئے سرمایہ کاری کی پالیسی کو مزید وسعت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کریں حکومت انہیں ہر ممکن سہولیات اور تحفظ فراہم کرے گی۔ انہوں نے اس موقع پر وزیراعظم کو ہدایت کی کہ کراچی سمیت ملک بھر میں قیام امن کے لئے وفاقی حکومت چاروں صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر مربوط لائحہ عمل اختیار کرے۔ دریں اثناءصدر آصف علی زرداری سے بلاول ہاﺅس میں سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں پارلیمانی امور سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں پارلیمنٹ میں تاریخی قانون سازی کی گئی ہے جو جمہوری حکومت کی بڑی کامیابی ہے۔ صدر نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ سمیت تمام اداروں کی مضبوطی پر یقین رکھتی ہے اور آج ملک میں تمام ادارے بہتر انداز میں کام کر رہے ہیں۔ 

ای پیپر-دی نیشن