بلوچستان کے حالات اور بلوچ رہنماﺅں کی ذمہ داری
نواز شریف ہمارے لئے واحد قابل قبول لیڈر ہیں‘ طاہر القادری بلوچستان کو بچائیں: طلال بگٹی۔ جمہوری وطن پارٹی کے رہنما طلال بگٹی نے بلوچستان میں جاری بدامنی پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پنجاب والوں کے پاس آئے ہیں کہ وہ بلوچستان میں عسکری کارروائی کو رکوانے میں اپنا کردار ادا کریں اور ان کی نظر میں نواز شریف اس کام کیلئے بہتر رہنما ہیں کیونکہ اس سے قبل بھی سینٹ میں انکی پارٹی نے بلوچستان میں ایف سی کی کارروائیوں پر آواز بلند کی تھی۔ انہوں نے بلوچستان کے گھمبیر مسئلہ پر نواز شریف اور مسلم لیگ کو ججوں کی بحالی کی طرز پر لانگ مارچ کا مشورہ بھی دیا ہے‘ جو گرچہ درست ہے۔ مگر اس کے ساتھ یہ بات بھی یاد رکھی جانی چاہئے کہ بلوچستان میں گڑبڑ کے ذمہ دار عناصر کو کنٹرول کرنے کا سب سے اہم ذریعہ خود بلوچ سردار اور نواب بھی ہیں کیونکہ قبائلی معاشرے میں سردار یا نواب کے حکم کو حرف آخر سمجھا جاتا ہے۔
زیادتیوں کی شکایات اپنی جگہ درست ہیں مگر ان کے جواب میں ملکی سالمیت پر حملے‘ کھلے عام غیر مقامی افراد کا قتل عام کسی بھی طور درست نہیں ہو سکتا۔ بلوچ سردار اور نواب اگر خلوص نیت کے ساتھ ملک کے تحفظ اور بقا کے لئے نواز شریف اور دیگر رہنماﺅں کو ساتھ ملا کر عسکری حلقوں کو بٹھا کر ناراض گروپوں سے مذاکرات اور امن کی بحالی کا لائحہ عمل تیار کریں تو حالات بہتر ہو سکتے ہیں۔ مگر یہ سب کچھ پاکستان کے آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کرنا ہو گا۔ جو عناصر ملکی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں اور ملک کے خلاف ہتھیار اٹھائے ہوئے ہیں انہیں پرامن راہ پر لانے کی ذمہ داری سب سے پہلے خود بلوچ رہنماﺅں پر عائد ہوتی ہے کہ وہ انہیں ہتھیار چھوڑ کر مذاکرات کیلئے آمادہ کریں۔