نیٹو فورسز پر حملے تیز کرینگے: حکمت یار‘ امریکی انخلا ویتنام جنگ جیسا ہے: طالبان
لندن (رائٹرز/اے ایف پی) افغانستان کی حزب اسلامی کے سربراہ اور سابق وزیراعظم گلبدین حکمت یار نے برطانیہ کے پرنس ہیری کو نشے میں دھت گیدڑ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ گیدڑ بطور جنگی ہیلی کاپٹر پائلٹ معصوم افغان شہریوں کو قتل کرنے کے لئے ہمارے ملک آیا ہے۔ برطانوی اخبار ڈیلی ٹیلی گراف کو انٹرویو دیتے حکمت یار نے کہا گیدڑ شیروں کو شکار نہیں کر سکتے، پاکستانی طالبان سے تعلق نہیں۔ حکمت یار نے کہا کہ 2014ءمیں نیٹو فوج کے انخلا سے پہلے ان پر حملے تیز کریں گے اور زیادہ سے زیادہ مغربی فوجیوں کو ہلاک کریں گے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ نیٹو فورسز کے انخلا کے بعد افغانستان میں خونریز خانہ جنگی چھڑ سکتی ہے۔ اخبار کو بذریعہ ریڈیو بالواسطہ انٹرویو میں انہوں پاکستانی طالبان کی جانب سے لڑکیوں کو سکول جانے سے روکنے کی مذمت کی۔ ادھر امریکہ، برطانیہ کی وزارت دفاع نے شہزادہ ہیری کے بارے میں حکمت یار کے بیان کو بے ہودہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔ دریں اثنا ادھر افغان طالبان نے کہا امریکہ اس طرح افغانستان سے انخلا کی تیاری کر رہا ہے جس طرح سوویت یونین نے 1989ءمیں افغانستان سے پسپائی اختیار کی تھی اور امریکہ نے ویت نام میں جنگ ختم کی تھی۔ اپنے ایک ای میل بیان میں 2012ءکی صورتحال کے حوالے سے طالبان نے کہا کہ اتحادی فوجیں افغانستان میں مکمل طور پر حوصلہ ہار چکی ہیں اور وہ اب انخلا اور پسپائی کا عمل شروع کر رہی ہیں۔