• news

سسٹم ٹھیک ہو جائے تو پاکستان بہت جلد ترقی کر سکتا ہے: ڈاکٹر امیر علی ماجد

لاہور (کلچرل رپورٹر) پاکستانی نژاد برطانوی بلائنڈ جج ڈاکٹر امیر علی ماجد نے کہا ہے کہ میں گذشتہ 15سال سے برطانیہ کے جوڈیشل ڈیپارٹمنٹ میں خدمات انجام دے رہا ہوں اور اس عرصے کے دوران میں نے 3045اپیلیں سنی ہیں اور فیصلے لکھے ہیں۔ میں وہاں پر اپنا کام بڑا خوش اسلوبی سے انجام دے رہا ہوں۔ مجھے اپنے کام کی انجام دہی میں کبھی کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہوا۔ معذوروں کے وزیر کے ساتھ بھی میں نے دو سال سپیشل ایڈوائزر کے طور پر کام کیا ہے۔ برطانیہ کے لوگ وہاں کے نظام سے بہت خوش ہیں۔ وہاں پر معذور افراد کا بہت خیال رکھا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے روزنامہ نوائے وقت کے مقبول سلسلہ ”گیسٹ اِن ٹاﺅن“ میں کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں سال 2004ءکے دوران ایک قانون منظور ہوا جس کے تحت پاکستان میں معذور افراد کسی بھی عہدے پر فائز ہو سکتے ہیں۔ لیکن افسوس کہ اس قانون پر عمل نہیں ہو رہا۔ میں پاکستان میں جج تو نہیں بن سکا مگر پاکستانی نژاد برطانوی جج بن گیا ہوں اور سارک ممالک میں میں پہلا بلائنڈ جج ہوں۔ پاکستان میں ایسی کوئی مثال نہیں کیونکہ یہاں کی بیورو کریسی ایسے معاملات کو اہمیت نہیں دیتی۔ انہوں نے کہاکہ برطانیہ میں پچھلے دنوں اولمپکس مقابلے ہوئے ہیں، ایسے ایونٹ پاکستان میں بھی ہونے چاہئیں۔ میری خواہش ہے کہ برطانیہ کی طرح پاکستان بھی ترقی کرے۔ پاکستان ایٹمی طاقت ہے اس کے پاس معدنیات کے وسیع ذخائر ہیں، لہلہاتے کھیت اور زرعی فصلیں ہیں، غرضیکہ یہ خطہ وسائل سے مال مالا ہے، اگر یہاں کا سسٹم ٹھیک ہو جائے تو پاکستان بہت جلد ترقی کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں امن و امان کی صورتحال بہت خراب ہے۔ برطانیہ میں مقیم پاکسانی جب پاکستان میں امن و امان کی خراب صورتحال کی خبریں سنتے ہیں تو بہت پریشان ہوتے ہیں، حکومت کو امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں معذور افراد کو بہت اہمیت دی جاتی ہے اور اس حوالے سے 20جولائی 2010ءکا دن میرے لئے بہت اہم ہے وہ اس طرح کہ برطانیہ کے سابق فیڈرل سیکرٹری آف سٹیٹ مسٹر ٹونی بین ملکہ برطانیہ کی طرف سے دئیے جانے والے ایوارڈ کو مسترد کرکے مجھ سے ایوارڈ لینے کے لئے آئے۔ انہوں نے کہاکہ میں سوشل ورک بھی کر رہا ہوں اور گوجرہ میں ایک ہسپتال بنا رہا ہوں۔ اس ہسپتال کی عمارت کی تعمیر انشاءاللہ اس سال شروع ہو جائے گی۔

ای پیپر-دی نیشن