تمام کھلاڑی اچھا کھیلے : مصباح....بلے بازوں نے پھر مایوس کیا : دھونی
کولکتہ (سپورٹس رپورٹر) پاکستان ون ڈے ٹیم کے کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ ٹارگٹ کے بعد قومی باﺅلرز نے پہلے 15 اوورز میں میچ کا پانسہ پلٹ دیا تھا جسے ٹرننگ پوائنٹ کہا جا سکتا ہے۔ جیت کا کریڈٹ تمام کھلاڑیوں کو جاتا ہے۔ میچ کے بعد پریس کانفرنس میں قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا 250 کا ٹوٹل جیت کے لئے کافی نہیں تھا تاہم باﺅلرز نے قومی ٹیم کی جیت میں اپنا حصہ ڈالنا شروع کر دیا ہے جو پاکستان کرکٹ کے لئے خوش آئند ہے۔ ہوم گراﺅنڈ سے باہر کھیلنا کسی چیلنج سے کم نہیں ہوتا، کولکتہ ایڈن گارڈن کی وکٹ پر مڈل آرڈر توقعات پر پورا نہیں اتر سکا۔ وکٹ سے فاسٹ اور سپنرز دونوں کو مدد مل رہی تھی۔ پاکستانی اوپنرز نے جس طرح اچھا آغاز دیا توقع تھی کہ پاکستان ٹیم 280 یا 290 رنز بنانے میں کامیاب ہو جائے گی۔ اوپنرز نے بہت اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا۔ تیسرے میچ میں تبدیلیوں کا فیصلہ پوری مینجمنٹ کے ساتھ مل بیٹھ کر کرینگے کہ ہم نے سیریز میں تین صفر سے کامیابی کے لئے میدان میں اترنا ہے یا پھر نئے کھلاڑیوں کو بھی موقع دینا ہے، اکیلا کوئی فیصلہ نہیں کر سکتا۔ ٹیم مینجمنٹ کی مشاورت سے تیسرے میچ کے لئے سکواڈ کو حتمی شکل دی جائے گی۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان جب بھی سیریز ہوتی ہے اعصاب کی جنگ ہوتی ہے اس صورتحال میں ذہنی طور پر مضبوط ہونے کے لئے ماہر نفسیات کو ٹیم کے ساتھ بھارت لایا گیا ہے۔ نئے سال کی تقریبات میں جہاں تک شرکت نہ کرنے کا تعلق ہے ہمارا تمام فوکس صرف اور صرف کرکٹ پر ہے تاکہ اچھی کرکٹ کھیل کر کامیابی حاصل کی جائے۔ کوالٹی آف باﺅلرز نے پاکستان کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ وسیم اکرم کے مشوروں سے پاکستانی باﺅلرز میں بہتری آئی ہے۔ بھارتی ٹیم کچھ عرصہ سے مسائل کا شکار چلی آ رہی ہے۔ چنائی اور ایڈن گارڈن کی وکٹوں کو بلے بازوں کے لئے سازگار نہیں قرار دیا جا سکتا تھا، موسم کا ہمارے باﺅلرز نے اچھا فائدہ اٹھایا۔ کوچ ملکی ہو یا غیرملکی وہ ٹیم کی بہتری کے لئے آتا ہے آپ کو اسے فائدہ اٹھانا ہوتا ہے۔ ایک پروفیشنل کوچ اپنی ٹیم کو صرف اور صرف کامیاب دیکھنا چاہتا ہے دوسرا کھلاڑیوں پر منحصر ہوتا ہے کہ اس نے اپنے کوچ سے کیا سیکھا ہے۔ بھارتی ٹیم کے کپتان مہندرا سنگھ دھونی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے شکست کی ذمہ داری بلے بازوں کی ناکامی پر ڈالتے ہوئے جیت کا کریڈٹ پاکستانی باﺅلرز کو دیا جنہوں نے ذمہ دارانہ باﺅلنگ کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے بلے بازوں نے غیرضروری شاٹس کھیلنے کی کوشش میں اپنی وکٹیں گنوائیں۔ ایڈن گارڈن کی وکٹ دونوں ٹیموں کے لئے ایک جیسی تھی۔ بھارتی باﺅلرز نے میچ میں اچھی پرفارمنس دی جنہوں نے پاکستان کے اچھے آغاز کے بعد مہمان ٹیم کو 250 تک محدود کر دیا۔