بجلی اور گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ پر خواتین کا شدید احتجاج‘ سینہ کوبی
فیصل آباد+ پاکپتن+ بھیرہ (نمائندہ خصوصی+ نامہ نگاران) فیصل آباد سمیت پنجاب بھر میں بجلی اور گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہو گئے۔ مختلف شہروں میں خواتین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے حکمرانوں کیخلاف شدید سینہ کوبی کی، فیکٹریاں اور کاروبار بند ہونے سے ہزاروں مزدور بے روزگار ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق علاقہ فقیر والی میں بدترین لوڈشیڈنگ سے معمولات زندگی مفلوج ہو گئے ہیں اور کاروبار، عوام شدید پریشانی کا شکار ہیں اور مزدور طبقہ بے روزگاری کا شکار ہو چکا ہے۔ مقامی تاجر رہنماﺅں ندیم الحق چودھری، محمد وسیم، محمد عامر، بشارت علی، غلام رسول، سید رسول، محمد رضوان، اقبال بھٹی نے کہا ہے کہ سردی کے موسم میں بجلی کی کھپت بہت کم ہونے کے باوجود بدترین لوڈشیڈنگ سمجھ سے بالاتر ہے، حکمران نے عوام کو تباہ و برباد کرنے پر تلے ہیں۔ تحصیل کلورکوٹ میں تین روز سے دھند کا راج، کاروبار زندگی تباہ، دھند سردی کے ساتھ ساتھ غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا محال کر دیا، سردی کی وجہ سے گرم اشیا کی فروخت میں اضافہ ہو گیا۔ دھند کی وجہ سے گرم کپڑوں کوئلہ، مونگ پھلی، تربوز کے بیج ریوڑیوں، آخروٹوں کی فروخت میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے جبکہ پھلوں کی فروخت میںکمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ پاکپتن شہر میں ہر گھنٹے بعد چار سے پانچ گھنٹے کے لئے بجلی بند ہونے سے کاروباری سرگرمیاں بُری طرح مفلوج ہوکر رہ گئیں ہیں۔ کاروباری مراکز میں کام بند ہونے سے ہزاروں مزدور بے روزگار ہوکر دو وقت کی روٹی سے بھی محروم ہو گئے۔ شہریوں نے پاکپتن میں جاری غیرمنصفانہ لوڈشیڈنگ پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر واپڈا سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق منصفانہ لوڈشیڈنگ نہیں کر سکتا تو ہم واپڈا کو بجلی کے بلوں کی ادائیگی روک دیں گے۔ پتوکی اور گردونواح میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16گھنٹے تک پہنچ گیا، کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں۔ گیس کے کم پریشر کی وجہ سے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں اور خواتین کو کھانا وغیرہ پکانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ عوام نے اعلیٰ حکام سے صورتحال کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ پیرمحل سے نامہ نگار کے مطابق پیرمحل میں لوڈشیڈنگ سے کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہو کر رہ گئیں، فیکٹریوں و گھریلو صنعتوں سے وابستہ سینکڑوں محنت کشوں کے گھروں میں نوبت فاقوں تک آ گئی۔ بھےرہ مےں سوئی گےس کی بدترےن لوڈشےدنگ کے خلا ف کے خواتےن کا شدےد احتجاج سوئی گےس انتظامےہ کے خلا ف سےنہ کوبی خواتےن کا کہنا ہے سارا سارا دن سوئی گےس نہےں آتی موم بتی کی طرح ٹمٹماتا گےس کا پرےشر کسی وقت بھی پورا نہےں ہو تا، بچے بڑے بوڑھے بھوکھے رہنے پر ہےں، مجبور ہوٹل پر روٹی پانچ روپےہ اور نان چھ روپےہ مےں فروخت ہو رہا ہے جو ہرروز نہےں خرےد سکتے۔ انہوں نے پبلک اکاونٹس کمےٹی کے چےئرمےن چوہدری ندےم افضل چن سے مطالبہ کےا ہے کہ وہ بھےرہ مےں سوئی گےس کے پرےشر کو بحال کرائےں۔ گڑھ مہاراجہ میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ 20گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے عوام کا حشر نشر ہو گیا۔ شہریوں میں حاجی شیر خان، مہر سلیم، ڈاکٹر شفیق احمد، حاجی شبیر احمد،عدنان علی نے وفاقی وزیر پانی وبجلی اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہو ئے کہا کہ سردیوں میں لوڈشیڈنگ کا یہ حال ہے تو گرمیوں میں بجلی کا اللہ حافظ ہے۔ انہوںنے کہا کہ دفتر گڑھ مہاراجہ نے اپنے صارفین کو بجلی کی بندش کا ٹائم نہیں دیا اور فون کرنے پر کہتے ہیں کہ مین لائن بند ہے پتہ نہیں کب بجلی آئے گئی انہوں نے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ فیصل آباد کے تاجروں نے شہر میں بجلی کی16 سے 20گھنٹے اذیت ناک لوڈشیڈنگ اور گیس کی بندش و کم پریشر کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے متعلقہ وزارتوں کے ارباب اختیار سے کہا ہے کہ وہ عوام کے صبر کا امتحان لیں نہ ہی انہیں دمادم مست قلندر کرنے ہر مجبور کریں۔ صدر انجمن تاجران سٹی فیصل آباد خواجہ شاہد رزاق سکا ، قائد حاجی شیخ محمد بشیرجنرل سیکرٹری چوہدری محمود عالم جٹ، چیف ایگزیکٹو حاجی نواز وہرہ سینئر رہنماو¿ں چوہدری غلام سرور اور دیگر رہنماﺅں نے کہا کہ بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کے باعث بازاروں، مارکیٹوں میں کاروبار اور ہسپتالوں میں آپریشن بند اور صنعت وتجارت کے تمام شعبے تباہ اور گھریلو صارفین مفلوج ہو چکے ہیں۔ صدرخواجہ شاہد رزاق سکا اور متذکرہ نے حکومت کی مفاد پرستانہ پالیسیوں کی مذمت کی اور کہا کہ کتنا ظلم ہے کہ عوام کو دینے کےلئے حکومت کے پاس بجلی و گیس ہے نہیں لیکن اپنی عیاشیوں کے لئے عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈالنے کے لئے بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافے کی نان سٹاپ ٹرین پوری رفتار سے چالو ہے تاجر رہنماﺅں نے کہا کہ زرد اری حکومت نے اقتدار میں آکر عوام کےلئے مسائل ہی مسائل پیدا کئے ہیں لوٹ مار اور 7 ارب روپے یومیہ کرپشن کرکے اداروں اور معیشت کو تباہ برباد کردیا ہے جسکی وجہ سے روٹی ،روزگار اور توانائی میں الجھے عوام عملاً زندہ در گور ہو چکے ہیں انہوں نے حکومت سے گیس کے نرخوں میں اضافہ واپس لینے اور بجلی و گیس کی لوڈشیڈنگ کے فوری کاخاتمہ کا مطالبہ کیا۔