کراچی ریموٹ کنٹرول دھماکہ‘ دستی بم حملے‘ فائرنگ متحدہ سنی تحریک کے کارکنوں سمیت چار جاں بحق
کراچی (سٹاف رپورٹر + نوائے وقت نیوز) کراچی کے مختلف علاقوں میں پولیس موبائل پر دستی بم حملے اور سیاسی جماعت کے دفتر کے باہر ریموٹ کنٹرول دھماکے سمیت تین دھماکے ہوئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ فائرنگ کے واقعات میں متحدہ اور سنی تحریک کے کارکنوں سمیت مزید 4 افراد جاںبحق ہو گئے۔ پولیس کے مطابق اورنگی کے علاقے میں سیاسی جماعت کے رہنما کے دفتر کے باہر دھماکہ دیسی ساخت کے ریموٹ کنٹرول بم سے کیا گیا جس میں دو سے تین کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اس سے قبل سائٹ کے علاقے میٹروول میں میڈیکل سٹور کے قریب کریکر دھماکہ ہوا۔ دھماکے سے میڈیکل سٹور سمیت 3 دکانیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔ دوسری جانب نیو کراچی سیکٹر فائیو جے میں فائرنگ سے سنی تحریک کے دو کارکن جاںبحق ہو گئے جبکہ لائنز ایریا کمپریسر مارکیٹ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص جاںبحق ہو گیا۔ ولیگا چورنگی کے قریب نامعلوم افراد نے فائرنگ کی جس سے ایک شخص جاںبحق ہو گیا۔ ایم اے جناح روڈ پر لاٹ ہاﺅس کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ کی وجہ سے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ دکانیں بند کرا دی گئیں۔ سنی تحریک کے کارکنوں کی شناخت عبدالرزاق اور علی عرف پائٹ کے نام سے ہوئی ہے۔ ڈی آئی جی ویسٹ آصف اعجاز شیخ کے مطابق بلدیہ ٹا¶ن کے علاقے مواچھ گوٹھ میں پولیس موبائل پر دستی بم حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں ایس ایچ او ماڑی پور شفیق خان سمیت 3 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ پولیس نے دو ملزمان کاشف اور عمران کو گرفتار کر کے دو دستی بم اور دو ٹی ٹی پستول برآمد کر لئے۔ ناگن چورنگی کے علاقے پل کے قریب پٹرول پمپ کی پنکچر کی دکان پر نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کر کے متحدہ کے کارکنوں دو سگے بھائیوں 24 سالہ شہزاد ولد اقبال، 29 سالہ دلشاد ولد اقبال کو گولیاں مار کر زخمی کر دیا، بعدازاں شہزاد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔